ضعیف احادیث
کیا یہ صحیح ثابت ہے کہ نجران کے عیسائی وفد نے مسجد نبوی میں نماز ادا کی تھی؟
کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے نصاری کو مسجد نبوی میں نماز ادا کرنے کے لیے اجازت دی تھی؟ اور اس میں کیا حکمت تھی؟کیا سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے منسوب یہ سوال ثابت ہے؟ کہ کیا آپ نے اپنے رب کو جناب محمد صلی اللہ علیہ و سلم کے واسطے سے پہنچانا؟
یہ حدیث جس میں ہے کہ: ایک شخص نے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے سوال پوچھا: کیا آپ نے اپنے رب کو جناب محمد صلی اللہ علیہ و سلم سے پہچانا یا محمد صلی اللہ علیہ و سلم کو اپنے رب کے ذریعے پہچانا۔۔۔ الخ کیا یہ صحیح ہے؟کیا یہ دعا صحیح ہے کہ جب کوئی بندہ توبہ کرے تو فرشتے کہتے ہیں: "یا اللہ! اسے بھی اسی طرح خوش کر دے جیسے اس نے ہمیں خوش کر دیا۔"؟
کیا یہ دعا صحیح ہے کہ: جب کوئی بندہ توبہ کرے تو فرشتے کہتے ہیں: "یا اللہ! اسے بھی اسی طرح خوش کر دے جیسے اس نے ہمیں خوش کر دیا۔ فرشتے مزید کہتے ہیں: یا اللہ! اس بندے نے توبہ کر کے ہمیں خوش کر دیا ہے، یا اللہ اسے بھی خوش کر دے، پھر اللہ تعالی اس بندے کو جنت کی خوش خبری دے کر خوش کر دیتا ہے۔"کیا ہمارے اعمال نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں؟
کیا ہمارے اعمال نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں؟ اور کیا اس بارے میں کوئی صحیح حدیث ثابت ہے؟نکاح کی فضیلت میں ایک روایت جس کا وجود اہل سنت کی کتابوں میں نہیں ہے۔
یہ ایک حدیث ہے جس میں نکاح کی ترغیب دلائی گئی ہے اور اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف منسوب کیا گیا ہے، کیا یہ صحیح ہے؟ سچ تو یہ ہے کہ مجھے یہ روایت ہم اہل سنت کی معتبر کتب حدیث میں بالکل نہیں ملی اس کے الفاظ کچھ یوں ہیں: (اسلام میں اللہ کے ہاں محبوب رخصتی؛ نکاح سے بڑھ کر کوئی نہیں)کتب شیعہ میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے متعلق ایک حدیث کے بارے میں سوال
میں نے شیعوں کی ایک کتاب میں پڑھا ہے کہ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو فرماتے ہیں کہ آپ نے عائشہ کو قبر کے اندر شیطانی راستے جیسے راستے پر چلتے ہوئے دیکھا۔ تو کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ اور اس کا معنی کیا ہے؟ آپ میری رہنمائی فرمائیں میں تو شیعہ کی کتابوں کو پڑھنے کی وجہ سے تین ہفتے سے بے قرار ہوں ۔لیلۃ القدر کی دعا میں "کریم" کا اضافہ ثابت نہیں ہے۔
البانی رحمہ اللہ کی صحیح ترمذی (3513) میں: حدثنا قتيبة، حدثنا جعفر بن سليمان الضبعي، عن كہمس بن الحسن، عن عبدالله بن بريدة، عن عائشة کی سند سے ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں : میں نے کہا: اللہ کے رسول! اگر مجھے لیلۃ القدر کا علم ہو جائے تو بتلائیں کہ میں اس رات میں کیا کہوں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (تم کہو: " اَللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ كَرِيْمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ، فَاعْفُ عَنِّيْ") اس حدیث پر البانی رحمہ اللہ نے ابن ماجہ (3850) کے حوالے سے صحیح کا حکم لگایا ہے۔ پھر شیخ البانی رحمہ اللہ نے ہی سلسلہ صحیحہ میں لکھا ہے کہ "کریم" کا اضافہ کاتب کی جانب سے ہے، تو کیا صحیح ترمذی میں شیخ کے ہاں "کریم" کا اضافہ صحیح ثابت ہے؟ اور اگر ثابت نہیں ہے تو پھر صحیح ترمذی میں اس پر تنبیہ کیوں نہیں کی؟کیا حدیث میں یہ ثابت ہے کہ جس شخص نے بھی حجر اسود کا بوسہ لیا تو وہ بغیر حساب کے جنت میں جائے گا؟
ایک حدیث کے صحیح ہونے کے بارے میں سوال کرنا چاہتا ہوں، اس میں یہ ہے کہ: (جو شخص حجر اسود کو بوسہ دے تو وہ بغیر حساب کے جنت میں جائے گا) مجھے اس کی سند کا علم نہیں ہے، تو میں آپ سے امید کرتا ہوں کہ اس حدیث کی صحت کے متعلق حکم جاری کریں، اور اگر یہ حدیث صحیح نہ ہو تو کیا ایسی کوئی شرعی نص ثابت ہے جس میں ہو کہ جو شخص بھی حجر اسود کو بوسہ دے گا وہ جنت میں بغیر حساب کے داخل ہو گا، یا یہ سرے سے ہی بے بنیاد بات ہے؟کیا ایسی کوئی بات ثابت ہے کہ مدینہ منورہ میں رمضان کے روزے رکھنا ستر ماہ رمضان کے روزے رکھنے سے بہتر ہے؟
سوال: کیا یہ صحیح ہے کہ مدینہ منورہ میں رمضان کے روزے رکھنا دیگر شہروں میں ستر ماہ رمضان کے روزے رکھنے سے بھی بہتر ہے؟روایت (کتنے ہی قاری قرآن ہیں جن پر قرآن لعنت کرتا ہے) نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت نہیں ہے۔
کیا کوئی ایسی حدیث ہے کہ کتنے ہی قرآن کو پڑھنے والے ہیں جنہیں قرآن لعنت کرتا ہے؟قرآنی سورتوں کے فضائل سے متعلق ضعیف احادیث سے تنبیہ
کیا اس ویب سائٹ پر موجود سورتوں کے فضائل صحیح ثابت ہیں؟ اور کیا جو شخص سورہ رحمن، واقعہ اور الحدید تسلسل کے ساتھ پڑھے تو یہ عمل اس کے لیے جنت الفردوس میں جگہ پکی ہو جانے کا ضامن ہے؟ نیز قرآنی سورتوں کے فضائل جاننے کیلیے معتمد مصدر اور ماخذ کون سا ہے جہاں پر قرآنی سورتوں کے صحیح فضائل بیان کیے گئے ہوں؟ ویب سائٹ کا لنک یہ ہے: (۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔)نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے رمضان میں بیس رکعت پڑھنا ثابت نہیں ہے، اگرچہ جائز ہے۔
سوال: درج ذیل حدیث صحیح ہے؟ میں تفصیل اور شرح کے ساتھ جواب چاہتا ہوں؛ کیونکہ میں جس وقت لوگوں کو یہ کہتا ہوں کہ یہ صحیح نہیں ہے تو وہ کہتے ہیں: "وہابیوں نے تمام احادیث کو ضعیف بنا دیا ہے، اس طرح انہوں نے دین کا بڑا حصہ الگ کر دیا ہے" حدیث یہ ہے کہ: سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ: "نبی صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں بیس رکعات نماز پڑھا کرتے تھے پھر آپ وتر ادا کرتے" اسے ابن ابی شیبہ رحمہ اللہ نے نے " المصنف " جلد دوم، صفحہ: 294، اور بیہقی رحمہ اللہ نے نے " سنن بیہقی" میں جلد دوم صفحہ: 496، امام طبرانی رحمہ اللہ نے " طبرانی کبیر"میں جلد گیارہ صفحہ: 393، اور ابن حُميد نے اپنی " مسند حمید" میں صفحہ: 218 پر روایت کیا ہے۔رمضان کے ہر دن اور رات کیلئے کوئی مخصوص دعا نہیں ہے
میں نے سنا ہے کہ اللہ تعالی نے رمضان کو تین حصوں میں تقسیم فرمایا ہے: پہلا حصہ رحمت، دوسرا حصہ مغفرت، اور تیسرا حصہ جہنم کی آگ سے آزادی، اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ہر حصہ کی مخصوص دعا بھی ہے، چنانچہ پہلے حصہ کیلئے ہم کہیں گے: " اللهم ارحمني يا أرحم الراحمين " اور دوسرے حصہ میں کہیں گے: " اللهم اغفر لي ذنوبي يا رب العالمين" اور تیسرے حصہ میں کہیں گے: " اللهم اعتقني من النار وأدخلني الجنة " تو کیا یہ درست ہے؟ اور کیا اس کی کوئی دلیل ہے؟ ایسی کون سی دعائیں ہیں جنہیں رمضان میں کثرت سے مانگنا چاہیے؟ میرے علم کے مطابق : اَللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّيْ ان دعاؤں میں سے ایک ہے جنہیں آخری عشرہ میں کثرت سے پڑھنا چاہیے، اسی طرح لیلۃ القدر کی تلاش میں بھی اس دعا کو کثرت سے پڑھنا چاہیے، تو باقی رمضان میں کون سی دعائیں پڑھی جائیں؟ کیا ایسی مخصوص دعائیں ہیں ؟کیا یہ بات درست ہے کہ افطاری کے وقت روزے داروں اور اللہ کے مابین پردہ اٹھ جاتا ہے؟
کیا یہ بات صحیح ہے کہ اللہ اور اللہ کے بندوں کے درمیان افطاری کے وقت پردہ اٹھ جاتا ہے؟حدیث: ( اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي رَجَب، وَشَعْبَانَ، وَبَلِّغْنَا رَمَضَانَ ) ضعیف ہے، صحیح نہیں ہے۔
میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ماہِ رجب کی ابتدائی رات میں پڑھی جانے والی یہ دعاکیا سنت ہے؟ دعا کے الفاظ درج ذیل ہیں: "اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي رَجَب، وَشَعْبَانَ، وَبَلِّغْنَا رَمَضَانَ " میں دعا گو ہوں کہ ہمیں صحیح سنت سے ثابت شدہ اعمال پر ثابت قدم رکھے۔کیا سنت سے یہ ثابت ہے کہ ذکر الہی سے روزے دار کی پیاس کم یا ختم ہو جاتی ہے؟
کیا کوئی ایسی حدیث ہے کہ جس میں ہو کہ: روزے دار کو جس وقت پیاس لگے تو وہ ذکر کرے؛ کیونکہ اس سے زبان تر اور پیاس ختم ہو جاتی ہے۔ ؟ایسی کوئی حدیث نہیں ہے کہ: "مجھ پر درود بھیجنے کے علاوہ تمام اعمال قبول یا مسترد ہو سکتے ہیں"۔
میں جہاں رہائش پذیر ہوں وہاں ایک حدیث نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف منسوب کی جا رہی ہے کہ : " مجھ پر درود بھیجنے کے علاوہ تمام اعمال قبول یا مسترد ہو سکتے ہیں " ، اس حدیث کو عوامی جگہوں پر لکھا جا رہا ہے، اور اس کا حوالہ بھی نہیں بتلایا گیا، تو کیا یہ حدیث صحیح ہے؟نماز عشا کے بعد چار رکعات کی فضیلت
سوال: کیا یہ حدیث: (جس شخص نے عشا ءکے بعد چار رکعات ادا کیں تو وہ اس کیلیے لیلۃ القدر میں چار رکعات ادا کرنے کے برابر ہوں گی) صحیح ہے ؟سفر سے قبل كوئى معين سورۃ تلاوت كرنا
ميں نے جبير رضى اللہ تعالى عنہ سے مروى ايك حديث پڑھى ہے جس ميں وارد ہے كہ: " رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا: " جب آپ سفر پر جانے كا ارادہ كريں تو سورۃ الكافرون اور سورۃ النصر اور سورۃ الاخلاص اور سورۃ الفلق اور سورۃ الناس كى تلاوت كريں، ليكن يہ ايك بار ہو جو بسم اللہ سے شروع كى جائے اور بسم اللہ پر ہى ختم كى جائے " كيا يہ صحيح ہے، ہميں كتاب و سنت كى روشتى ميں اس كا جواب ديا جائے ؟دو رکعت نماز پڑھ کر ثواب والدین کو ہدیہ کرنے کے متعلق من گھڑت روایت
میں نے کسی ویب سائٹ پر پڑھا ہے کہ: جمعرات کو مغرب اور عشا کے درمیان دو رکعت نماز ادا کی جائے اور ہر رکعت میں سورت فاتحہ ایک بار، آیت الکرسی 5 بار، سورت اخلاص 5 بار، سورت الفلق اور سورت الناس 5 بار اور نماز سے فراغت کے بعد 15 بار استغفر اللہ پڑھیں اور اس کا ثواب والدین کو ہدیہ کر دیں، یہ عمل کرنے سے والدین کا حق ادا ہو جائے گا۔ اس روایت کی کیا حیثیت ہے؟