مصطلح الحدیث
کیا حدیث میں یہ ثابت ہے کہ جس شخص نے بھی حجر اسود کا بوسہ لیا تو وہ بغیر حساب کے جنت میں جائے گا؟
ایک حدیث کے صحیح ہونے کے بارے میں سوال کرنا چاہتا ہوں، اس میں یہ ہے کہ: (جو شخص حجر اسود کو بوسہ دے تو وہ بغیر حساب کے جنت میں جائے گا) مجھے اس کی سند کا علم نہیں ہے، تو میں آپ سے امید کرتا ہوں کہ اس حدیث کی صحت کے متعلق حکم جاری کریں، اور اگر یہ حدیث صحیح نہ ہو تو کیا ایسی کوئی شرعی نص ثابت ہے جس میں ہو کہ جو شخص بھی حجر اسود کو بوسہ دے گا وہ جنت میں بغیر حساب کے داخل ہو گا، یا یہ سرے سے ہی بے بنیاد بات ہے؟پانچوں نمازوں کی حکمِ الہی کے مطابق پابندی کرنے والے کی فضیلت ۔
کنزل الاعمال میں موجود درج ذیل احادیث کیا صحیح ہیں؟ اور کیا ان پر عمل کیا جا سکتا ہے؟ 1- جو شخص قیامت کے دن پانچوں نمازیں لیکر آیا اس حال میں کہ اس نے ان کے وضو، اوقات، رکوع و سجود کا مکمل خیال کیا ہو، ان میں سے بالکل بھی کسی چیز کی کمی نہ کی ہو تو جب وہ آئے گا تو اس کے لئے اللہ تعالی کے ہاں عہد نامہ ہو گا کہ اللہ تعالی اسے عذاب نہ دے، اور جو اس حال میں آیا کہ ان میں سے کسی چیز کی کمی کی ہوئی ہوگی تو اس کے لئے اللہ تعالی کے ہاں کوئی پروانۂ امن نہیں، اللہ تعالی چاہے تو اس پر رحم کر دے اور چاہے تو عذاب دے دے۔ بحوالہ معجم الاوسط از طبرانی میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے۔ 2- جو شخص پانچوں نمازیں مکمل انداز میں ان کے وقت میں پڑھے تو جب وہ اللہ تعالی کے پاس آئے گا تو اس کے لئے اللہ تعالی کے ہاں پروانہِ امن ہو گا کہ اسے عذاب نہ دے، اور جو شخص ان نمازوں کو نہ پڑھے اور نہ ہی انہیں قائم کرنے کا خیال کرے تو وہ جب اللہ تعالی کے پاس آئے گا تو اللہ تعالی کے ہاں اس کے لئے کوئی پروانہِ امن نہیں ہو گا، وہ چاہے تو انہیں بخش دے اور اگر چاہے تو عذاب دے دے۔ بحوالہ سنن سعید بن منصور میں سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے۔ 3- اللہ تعالی کا فرمان ہے: بیشک میرے بندے کے لئے میرے پاس پروانہِ امن ہے کہ اگر وہ نماز وقت پر قائم کرے گا تو میں اسے عذاب نہیں دوں گا، اور میں اسے حساب کے بغیر ہی جنت میں داخل کروں گا۔ بحوالہ حاکم نے اسے اپنی تاریخ میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے ذکر کیا ہے۔اللہ تعالی سے ملنے تک مومن شخص خوف اور امید کے درمیان رہتا ہے۔
ایک حدیث قدسی ہے کہ : (میں اپنے بندے کے ساتھ اس کے گمان کے مطابق معاملہ کرتا ہوں اب وہ میرے بارے میں جو مرضی گمان کر لے) جبکہ دوسری طرف ایک قول سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ : "اگر میرا ایک قدم جنت میں ہو اور دوسرا جنت سے باہر ہو تو تب بھی اللہ کی تدبیر کا خوف میرے دل میں ہو گا" تو کیا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اللہ تعالی کے بارے میں حسن ظن نہیں رکھا؟ کیونکہ آپ تو جنت کی بشارت پانے والے، اور تمام صحابہ کرام میں سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ کے بعد دوسرے نمبر پر آتے ہیں! کیا بندے کو دل مطمئن ہونے کے بعد بھی اللہ تعالی سے خوف رکھنا چاہیے؟ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی اس بات کی وضاحت حدیث قدسی کی روشنی میں کر دیں بہت مہربانی ہو گی۔(میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی گم نہیں پایا۔۔۔)معراج سے متعلق عائشہ رضی اللہ عنہا کی جانب منسوب حدیث باطل ہے۔
سوال: اسرا ءاور معراج سے متعلق ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی طرف منسوب ایک روایت ہے ، جس میں آپ کہتی ہیں کہ : "میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی گم نہیں پایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو روحانی طور پر معراج کروایا گیا" کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ربیع الاول کی مبارک باد دینے سے متعلق حدیث بے بنیاد ہے۔
کچھ لوگ ماہِ ربیع الاول کے آتے ہی ایک حدیث نشر کرنا شروع کر دیتے ہیں: (جو بھی اس فضیلت والے ماہ کی مبارک باد دے گا، اس پر جہنم کی آگ حرام ہو جائے گی) کیا یہ حدیث صحیح ہے۔غیر اللہ کیلیے سجدہ کرنا جائز نہیں ہے؛ چاہے تعظیمی سجدہ ہی کیوں نہ ہو۔
کیا کوئی ایسی حدیث ہے جس میں یہ ذکر ہو کہ کسی شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے سجدہ کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں روک دیا؟خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں سے تبرک حاصل کرنے کا قصہ
سوال: بیان کیا جاتا ہے کہ خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے پاس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں کی لڑی تھی، جسے خالد بن ولید نے اپنی خود میں محفوظ کیا ہوا تھا، ایک بار اندھیری کی وجہ سے خود گرگئی، تو اس وقت آپ نے رُک کر زمین سے اُسے اٹھا لیا کہ کہیں گم نہ ہوجائے۔ کیا یہ واقعہ درست ہے؟ اور کیا یہ صحیح احادیث شریف میں موجود ہے؟ یا سیرت کی احادیث میں؟ اگر یہ واقعہ درست ہے تو اس قصہ کو کتاب و وسنت اور وحدانیتِ الہی کی روشنی میں کیسے سمجھیں گے؟اسرا ءاور معراج کے واقعہ سے متعلق جھوٹی بات
کیا قرآن و سنت میں ایسی صحیح دلیل موجود ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم جس وقت معراج سے واپس ہوئے تو آپ کے بستر کی چادر ابھی تک گرم تھی، اور جس برتن کو پانی انڈیل کر الٹا رکھ کر گئے تھے اس سے ابھی تک پانی زمین پر ٹپک رہا تھا، اسی طرح دروازے کی کنڈی بھی حرکت کر رہی ہے جس طرح آپ کے جانے کے وقت حرکت میں تھی؟قبروں کو پختہ بنانے اور ان پر تعمیرات کرنے کے بارے میں ایک شبہ اور اسکا رد
سوال: میں نے بریلویوں کے دلائل کا مطالعہ کیا ہے، جن کی تردید کیلئے مجھے جلد ہی کوئی نہ کوئی دلیل مل گئی، لیکن ایک روایت کے متعلق مجھے مشکل در پیش ہے، جس کا جواب میرے پاس نہیں ہے، وہ کہتے ہیں کہ ابن ابی شیبہ عن یزید بن ۔۔۔ (میرے لئے والد کا نام واضح نہیں ہو سکا) کی کتاب تاریخ المدینہ المنورہ میں ہے کہ: "انہیں اپنے گھر میں کنویں کی کھدائی کے دوران ایک پتھر کی سِل ملی، جس پر ام المؤمنین [ام] حبیبہ رضی اللہ عنہا کا نام کندہ تھا، تو انہوں نے مزید کھدائی سے ہاتھ روک لیا، اور انکی قبر پر ایک کمرہ تعمیر کر دیا، راوی کہتے ہیں کہ وہ اس کمرے میں داخل بھی ہوا ہے ، اور قبر کو دیکھا بھی ہے۔ اس روایت کی وجہ سے قبروں پر تعمیراتی کام کو مسنون کہتے ہیں، اور مجھے اس کا جواب دیتے ہوئے کسی کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ روایت موضوع ہے۔ میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ اس روایت کے موضوع ہونے کے بارے میں مکمل تفصیل اور وضاحت کر دیں، کہ اسے موضوع کیوں کہا گیا ہے۔کیا یہ ثابت ہے کہ اللہ تعالی اور انبیاء کرام جنت میں اہل جنت پر قرآن پڑھیں گے؟
مختلف علمائے کرام کے مطابق اللہ تعالی اور انبیاء کرام جنت میں قرآن مجید کی سُریلی آواز میں گُنگنا کر تلاوت کرینگے۔ کیا کوئی اَثر یا حدیث اس بارے میں ہے؟قطعی الثبوت احادیث کون سی ہیں؟
میں قطعی الثبوت احادیث کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہوں، میرے فہم کے مطابق قطعی الثبوت احادیث وہ ہیں جن کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا قول ہونے میں کوئی شک نہ ہو لہذا ان احادیث کو سند کے بغیر بیان کرنا ممکن ہو۔ اس کے ساتھ ہی میرا ایک اور سوال بھی ہے کہ مسیح دجال کے بارے میں اعور کذاب، یعنی کانا کذاب کے الفاظ ہیں، یہاں مسیح کے لفظ سے پہلے ذہن سیدنا عیسیٰ کی جانب جاتا ہے، لیکن اس کے بعد پھر کذاب کا لفظ آ جاتا ہے، واضح رہے کہ مجھے معلوم ہے کہ یہ لفظ صحیح بخاری میں آیا ہے، میرے ذہن میں جو خلفشار ہے وہ یہ ہے کہ کوئی کہنے والا کہے: کلیم اللہ، پھر اس کے بعد دجال جیسا کوئی منفی لفظ لگا دے تو میں تھوڑا سہم سا جاتا ہوں۔کیا سجدے کی حالت میں ضعیف حدیث میں مذکور دعا مانگ سکتا ہے؟
میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ درجہ ذیل حدیث اور دعا صحیح ہیں یا نہیں؟ اور اگر یہ صحیح ہیں تو کیا میرے لیے یہ ممکن ہے کہ اس دعا کو سجدے یا تشہد کی حالت میں پڑھوں؟ اور اگر یہ دونوں صحیح نہیں ہیں تو کیا اس دعا کو تشہد یا سجدے کی حالت میں پڑھنا بدعت میں شمار ہو گا؟ وہ حدیث یہ ہے : سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے بہت سی دعائیں مانگی ہیں اور ہمیں ان میں سے کچھ بھی یاد نہیں ہیں، تو اس پر ہم نے کہا: اللہ کے رسول! آپ نے بہت سی دعائیں مانگیں ہیں اور ہمیں ان میں سے کچھ بھی یاد نہیں ہے! تو اس پر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتاؤں جس میں وہ سب شامل ہوں؟ تم کہو: یا اللہ! میں ہر وہ خیر مانگتا ہوں جو تجھ سے تیرے نبی محمد صلی اللہ علیہ و سلم نے مانگی ہے، اور میں ہر اس شر سے پناہ مانگتا ہوں جس سے تیرے نبی محمد صلی اللہ علیہ و سلم نے تیری پناہ مانگی ہے، تجھ سے ہی مدد طلب کی جاتی ہے، اور تجھ پر ہی اہداف تک پہنچنے کا بھروسا ہے، نیز نیکی کرنے کی طاقت اور برائی سے بچنے کی ہمت اللہ تعالی کے بغیر ممکن ہی نہیں۔) ترمذیکیا سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے بہت زیادہ شادیاں کیں تھیں؟
میں نے ایک ویب سائٹ پر پڑھا ہے کہ سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے 90 سے زائد عورتوں سے شادی کی تھی، اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے۔كيا نيك و صالحہ بيوى كو روزے دار اور قيام كرنے والے كا ثواب ثابت ہے ؟
ميں نے ايك بار انٹرنيٹ پر اسلامى مجلس ميں ايك حديث پڑھى جس كا حوالہ تو نہيں ديا گيا ليكن محسوس ہوتا ہے كہ وہ حديث بہت اچھے معانى ركھتى ہے، ميں كسى دوسرے كو يہ حديث بتانے سے قبل اس كے صحيح ہونے كى تاكيد چاہتى ہوں، حديث ميں يہ بيان ہوا ہے كہ: " تم عورتوں ميں سے جس كسى نے بھى نيك و صالحہ بيوى بننے كى تھوڑى سى بھى كوشش كى تو اس كا ثواب دن كو روزہ ركھنے اور رات كو قيام كرنے والے كے برابر ہوگا " آپ كے تعاون پر ميں انتہائى مشكور ہوں جزاكم اللہ خيرا كيا يہ حديث صحيح ہے ؟جن لوگوں کو نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے سخت سست کہا ان کے حق میں نبوی دعا
کیا درج ذیل حدیث صحیح ہے؟ (یا اللہ! میں بشر ہوں؛ چنانچہ جس کسی مسلمان کو میں نے برا بھلا کہا ہے، یا اس پر لعنت کی ہے یا اسے مارا ہے تو اِنہیں اس مسلمان کے لیے پاکیزگی کا باعث بنا دے)حدیث : پندرہ رمضان کو جمعہ کا دن صور پھونکے جانے کا دن
میں نے ایک حدیث پڑھی ہے اور میں اس کی صحت کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا وہ صحیح ثابت ہے یا نہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (پندرہ رمضان المبارک جمعہ کی رات صور پھونکا جائے گا، جو سوئے ہوئے کو بیدار کر دے گا، اور بیدار کو پریشان کر دے گا، عورتیں اپنے اپنے چھوٹے کمروں سے باہر نکل آئیں گی، اور اس دن میں کثرت سے زلزلے آئیں گے۔) مجھے امید ہے کہ آپ -ان شاء اللہ - میرے سوال کا جواب دیں گے۔ضعیف حدیث میں مذکور الفاظ کے ذریعے دعا کرنے کا حکم
اگر کوئی دعائیہ الفاظ ضعیف یا موضوع حدیث میں ہوں اور ان میں کسی قسم کی شرعی قباحت بھی نہ ہو تو کیا ہمارے لیے ان الفاظ کو مسنون سمجھے بغیر دعا میں شامل کرنا جائز ہے ؟حدیث مرسل کی تعریف
حدیث مرسل کسے کہتے ہیں؟شکمِ مادر میں جنین کے متعلق تفصیلات بیان کرنے والی من گھڑت حدیث قدسی
مجھے بذریعہ برقی پیغام ایک حدیث پہنچی ہے، میں اس کے صحیح ہونے کے متعلق پوچھنا چاہتا ہوں، اس حدیث میں ہے کہ: اللہ تعالی فرماتا ہے: (اے ابن آدم! میں نے تجھے تیری ماں کے پیٹ میں پیدا کیا اور تیرے چہرے پر پردہ ڈالا تاکہ تو رحم سے متنفر نہ ہو جائے اور میں نے تیرا چہرہ تیری ماں کی پیٹھ کی طرف کر دیا تاکہ کھانے کی بو تجھے تنگ نہ کرے۔ تمہاری دائیں طرف تکیہ لگایا اور بائیں طرف بھی تکیہ لگایا ، تمہاری دائیں طرف کا تکیہ جگر اور بائیں طرف کا تکیہ تلی کو بنایا، اور میں نے تمہیں تمہاری ماں کے پیٹ میں کھڑا ہونا اور بیٹھنا سکھایا ، یہ کام میرے سوا کوئی اور کر سکتا ہے؟۔ پس جب تمہارا وقت پورا ہو گیا اور میں نے رحموں کے ذمہ دار فرشتے کو وحی کی کہ تجھے نکالے، تو اس نے تجھے اپنے بازو کے ایک پر پہ اٹھا کر نکالا، تیرے پاس کاٹنے کو کوئی دانت نہیں تھے۔ نہ پکڑنے کے قابل ہاتھ تھے، نہ چلنے کے لائق پاؤں تھے، لہذا میں نے تیرے لیے تیری والدہ کے سینے میں دو رگیں چلا دیں جن کے اندر سردیوں میں خالص اور گرم دودھ جبکہ گرمیوں میں ٹھنڈا دودھ جاری کیا، اور میں نے تیری محبت تیرے والدین کے دلوں میں ڈالی تو وہ اس وقت تک سیر نہ ہوتے تھے جب تک تو سیر نہ ہو جائے، وہ اس وقت تک نہیں سوتے جب تک تو نہ سو جائے ، پس جب تیری کمر مضبوط ہو گئی اور تیرا زور بازو انتہا کو پہنچ گیا تو توں نے تنہائی میں گناہوں کے ذریعے میرا مقابلہ کرنا شروع کر دیا اور تجھے مجھ سے شرم نہیں آئی۔ لیکن اس کے باوجود اگر تو نے مجھے پکارا تو میں نے تیری پکار کو سنا، اور اگر توں نے مجھ سے مانگا تو میں نے تجھے عطا کیا ، اور اگر توں نے توبہ کی تو میں تیری توبہ بھی قبول کروں گا۔)کیا اللہ تعالی کا عرش کسی گناہ کی وجہ سے لرزتا ہے؟
کیا احادیث مبارکہ میں ایسا کچھ ہے کہ زنا کی وجہ سے رحمن کا عرش کانپ اٹھتا ہے؟ اور کیا صرف زنا ہی ایسا گناہ ہے جس کی وجہ سے عرش کانپتا ہے؟ یا پھر قتل اور لواطت کی وجہ سے بھی عرش کانپتا ہے؟