ميں نے غصہ كى حالت ميں نذر مانى كہ بيٹے كو مار كر لہولہان كرونگى، ليكن ميں نے ايسا نہيں كيا، مجھ كيا لازم آتا ہے، اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے ؟
بيٹے كو زدكوب كرنے كى نذر مانى
سوال: 10018
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
آپ كے ذمہ قسم كا كفارہ ہے، كيونكہ يہ زدكوب كرنے ميں اللہ تعالى كا قرب نہيں، بلكہ يہ محل اجتھاد اور نظر ہے، اگر تم نے ايسا نہيں كيا تو آپ پر قسم كا كفارہ لازم آتا ہے، اور اس ليے بھى كہ اسے مار مار كر لہولہان كرنا جائز نہيں ہے.
تو اس طرح جو ذكر كيا گيا ہے وہ معصيت كى نذر ہے، اور معصيت ميں نذر پورى كرنا جائز نہيں، اور اس كا كفارہ قسم كا كفار ہے، جو درج ذيل ہے:
دس مسكينوں كو كھانا فراہم كرنا، يا انہيں لباس دينا، يا ايك غلام آزاد كرنا، ليكن جو ان تين كاموں كو كرنے كى استطاعت نہ ركھے، وہ تين يوم كے روزے ركھے.
اور كھانے كا راشن اس طرح ديا جائے گا كہ: اس علاقے كے لوگوں كى خوراك كا نصف صاع ديا جائےگا، يعنى كھجور، يا گندم، يا چاول وغيرہ نصف صاع كى مقدار تقريبا ڈيڑھ كلو بنتى ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنےوالا ہے.
ماخذ:
مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ لفضيلۃ الشيخ علامہ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ ( 8 / 393 )