0 / 0

ملاقات کے لیے جاتے ہوئے تحفہ لے کر جانے کا حکم

سوال: 100232

کچھ علاقوں میں یہ رواج ہے کہ جب کوئی عورت دیگر عورتوں کو ملنے جاتی ہے تو یہ انہیں پیسے یا تحفہ دیتی ہے، پھر جب یہ عورتیں اس کے پاس آتی ہیں تو یہ بھی اسے پیسے یا تحفہ دیتی ہیں، واضح رہے کہ یہ تحائف یا رقم برابر نہیں ہوتے کم یا زیادہ ہو سکتے ہیں، تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اس میں کوئی حرج نہیں ہے؛ کیونکہ اس کا تعلق تحفے سے ہے، یہاں لین دین یا معاوضہ مقصود نہیں ہے، چنانچہ اگر کوئی عورت انہیں کچھ دے وہ اسے قبول کر لیں تو اب انہیں اختیار ہے کہ اسے کچھ دیں یا نہ دیں، اور اگر دیں تو وہ زیادہ یا تھوڑا دیں۔ تو جب تک ان کی آپس میں یہ شرط ہی نہیں ہے کہ ایک دے تو دوسری کو بھی دینا ہو گا، اور نہ ہی یہاں معاوضہ مقصود ہے بلکہ ہر ایک اپنے اختیار اور رغبت سے دیتا ہے تو یہ جائز ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

واللہ اعلم

فتاوى سماحۃ الشیخ عبد اللہ بن حمید رحمہ اللہ، صفحہ: 22

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android