ايك شخص كے پاس ايك كمرہ ہے جس ميں دينى لائبريرى ہے جس ميں قرآن مجيد اور دوسرى كتابيں بھى ہيں، ليكن اس كمرہ كے نيچے سے گٹر كا گندہ پانى گزرتا ہے، تو كيا اس ميں نماز اور تلاوت قرآن جائز ہے يا نہيں ؟
معلومات فراہم كريں اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.
0 / 0
4,51030/11/2005
ايسے مكان ميں نماز ادا كرنا جس كے نيچے سے سيورج گزرتا ہو
سوال: 10111
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جب يہ عليحدہ اور منفصل ہو تو اس ميں كوئى حرج نہيں، امام موفق رحمہ اللہ تعالى صاحب مغنى اور الشرح الكبير والے نے ذكر كيا ہے كہ:
گندے كنويں كے اوپر كى سطح كا استعمال جائز ہے، جبكہ وہ نيچے ہو اور اس كے اوپر سطح ہو، نماز تو ليٹرينوں اور حماموں ميں منع ہے، ليكن اس كى چھت جيسا كہ ہم نے كہا ہے كہ وہاں نماز اور قرآن مجيد كى تلاوت كرنا جائز ہے.
اگر چہ بعض علماء كرام عدم جواز كے قائل ہے، ليكن ان شاء اللہ صحيح يہى ہے كہ اس ميں كوئى حرج نہيں .
ماخذ:
فتاوى فضيلۃ الشيخ عبد اللہ بن حميد صفحہ نمبر ( 62 )