داؤن لود کریں
0 / 0
536021/02/2001

خاوندکے مرتدہونے کی صورت میں کیا بیوی کوعدت میں نفقہ ملے گا

سوال: 10122

میں نے ایک نصرانی شخص سے شادی کی تووہ شادی کے بعد مسلمان ہوا اورنماز کی ادائيگي کرتا رہا میں اس کے ساتھ کچھ عرصہ زندگی بسر کرتی رہی اورپھراس نے اسلام کوترک کرکے نماز بھی چھوڑ دی جس کی بنا پر میں نے نکاح فسخ کرلیااورعدت گزارنی شروع کردی توکیا دوران عدت میں اس سے خرچہ لینے کی مستحق ہوں ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جی ہاں آپ نان ونفقہ کی مستحق ہیں اس لیے کہ آپ میں علیحدگی کا سبب خاوند ہے جوکہ
اسلام سے مرتد ہوگیا ہے ، اس مسئلہ میں امام شافعی رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے :

اگر خاوند مرتد ہوجاۓ تووہ عدت میں بیوی کے نان نفقہ کا ذمہ دار ہے اس لیے کہ وہ
اس سے بائن توعدت کے خاتمہ پرہی ہوگی ۔ ا ھـ ۔ دیکھیں کتاب الام ج ( 6 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android