ميں امريكہ ميں ايك ملازمہ عورت كى ماں ہوں، كچھ عرصہ قبل ہى مجھے خاوند نے طلاق دى ہے اب ميں اپنے معاملہ ميں پريشان ہوں، خاوند نے مجھے دھمكى دى ہے كہ اگر ميں نے اپنے ملك واپس جانے كى كوشش كى تو وہ مجھ سے ميرا بيٹا لے لے گا.
وہ اپنى اس دھمكى پر عمل كرنے كى استطاعت بھى ركھتا ہے، كيونكہ ميرا خاوند اور بيٹا دونوں امريكى شہريت كے حامل ہيں، اور ميرے پاس امريكى شہريت نہيں، ميرا سوال يہ ہے كہ:
كيا اگر ميں محرم كے بغير رہتى تو كيا اس سے اللہ ناراض ہوگا، اور اس سلسلہ ميں مجھے كيا كرنا چاہيے ؟
كيونكہ ميرے خاندان كے كسى بھى شخص كے ليے يہاں امريكہ ميں آنا مشكل ہے، برائے مہربانى مجھے بتائيں ميں كيا كروں ؟
0 / 0
4,18209/10/2010
كيا مطلقہ عورت اپنے ملك واپس جا سكتى ہے
سوال: 10186
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ كے سامنے پيش كيا تو انہوں نے جواب ديا:
اگر اس عورت كو كوئى خطرہ نہيں اور وہ امن ميں ہو تو پھر اس كے وہاں رہنے ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ اب اس ملك وہى ہے جہاں رہ رہى ہے، اور اب ميں مسافر نہيں، ہو سكتا ہے اس كے پاس اس كا خاوند آئے اور اس سے شادى كر لے.
واللہ تعالى اعلم.
ماخذ:
الشيخ محمد بن صالح العثيمين