0 / 0
816216/07/2000
كيا حرام كھانا كھانے والے كى نماز قبول ہوتى ہے ؟
سوال: 10191
كيا يہ صحيح ہے كہ اگر حرام كھانا كھايا جائے تو چاليس يوم تك نماز قبول نہيں ہوتى ؟
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر آپ نے حرام كھانا كھايا تو آپ دعاء رد ہونے كا سبب بنے، حديث قدسى ميں ہے كہ:
" اور اسے غذا ہى حرام كى دى گئى تو اس كى دعاء كہاں قبول ہو گى"
اور اس شخص كى دعاء قبول نہيں ہو گى، ليكن اس نماز جو كہ دعاء پر مشتمل ہے وہ قبول ہو گى، اس كا معنى يہ ہے كہ:
يعنى يہ نماز ادا ہو جائے گى، اور اس سے نماز كى ادائيگى كا مطالبہ ساقط ہو جائے گا، اور اسے نماز دوبارہ پڑھنے كا نہيں كہا جائے گا، اور حديث ميں شراب پينے والے كے متعلق آيا ہے كہ:
" اللہ تعالى اس كى نماز چاليس روز تك قبول نہيں كرتا"
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ عبد الكريم الخضير