اسلام ميں سگرٹ اور تمباكو كى تجارت كرنے كا حكم كيا ہے، جو كہ ٹوبيكو كمپنى كے لائنس كے ذريعہ فروخت كيا جاتا ہے ؟
سگرٹ اور تمباكو كى تجارت
سوال: 10204
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
سگرٹ نوشى اور حقہ نوشى، اور تمباكو كاشت كرنا، اور اس كى تجارت كرنا حرام ہے، كيونكہ اس ميں بہت عظيم اور بڑا نقصان اور ضرر ہے اور حديث ميں بيان ہوا ہے كہ:
” نہ تو كسى كو نقصان دو، اور نہ ہى خود نقصان اٹھاؤ ”
اور اس ليے بھى كہ تمباكو اور سگرٹ خبيث اور گندى چيز ہے، اور اللہ سبحانہ وتعالى نے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے صفت كے متعلق فرمايا ہے كہ:
اور وہ ان كے ليے پاكيزہ اشياء حلال كرتا ہے، اور ان پر خبث اور گندى اشياء حرام كرتا ہے الاعراف ( 157 ).
اور ايك دوسرے مقام پر ارشاد بارى تعالى ہے:
وہ آپ سے سوال كرتے ہيں كہ ان كے ليے كيا حلال كيا گيا ہے ؟ آپ كہہ ديجئے كہ ان كے ليے پاكيزہ اشياء حلال كى گئى ہيں المآئدۃ ( 4 ).
ماخوذ از: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13 / 31 ).
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب