بعض بيماريوں خاص كر نادر امراض ميں كچھ ڈاكٹر حضرات مريض يا مريض كى مكمل يا جسم كے كسى حصہ مثلا كمر اور ٹانگوں كى تصاوير بناتے ہيں، تا كہ اس مرض كى سرچ اور تدريس ميں دوسروں كو بھى فائدہ ہو، تو كيا ڈاكٹر كا تصاوير بنانا اور پھر كانفرنس ميں پيش كرنے ميں كوئى حرج تو نہيں ؟
0 / 0
7,93525/03/2008
مريض كى تصاوير بنا كر ميڈيكل كانفرنس ميں پيش كرنا
سوال: 10228
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ہم نے يہ سوال فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ كے سامنے پيش كيا تو ان كا جواب تھا:
" اگر تو مريض كے علم ميں ہو، اور پھر اس ميں جمہور يعنى باقى عوام كى مصلحت ہو تو پھر اسميں كوئى حرج نہيں، ليكن مريض كى اجازت كے بغير اس كى لاعلمى ميں جائز نہيں.
سوال:
اور اگر مريض رانوں ميں ہو تو ؟
جواب:
شرمگاہ كو ننگا نہيں كيا جائے، بلكہ اس پر پردہ ڈال ديا جائے.
واللہ تعالى اعلم.
ماخذ:
الشيخ محمد بن صالح العثيمين