ايك شخص نے ابھى سجدہ سہو كا پہلا سجدہ ہى كيا تھا كہ اسے ياد آيا اس سے تو سجدہ سہو لازم كرنے والى كوئى چيز سرزد ہى نہيں ہوئى، كيا وہ دوسرا سجدہ كرے يا نہيں ؟
ميں نے اپنے استاد شيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ تعالى سے دريافت كيا تو انہوں نے توقف اختيار كر ليا.
پھر جواب ديا كہ:
زيادہ قريب يہى ہے كہ وہ دوسرا سجدہ كر لے، تا كہ وہ پوچھ گچھ اور سبحان اللہ كہنے كا دروازہ نہ كھول دے ( يعنى اگر وہ امام ہے ).
اللہ تعالى ہى زيادہ علم ركھنے والا ہے.