اسے ہميشہ نماز ميں شك سا ہو جاتا ہے جس وجہ سے وہ يقين يا پھر راجح چيز پر اعتماد كرتے ہوئے بنا كرتا ہے، ايسا اكثر ہوتا رہتا ہے، كيا وسوسہ دور كرنے كے ليے سجدہ سہو ترك كر دے ؟
مندرجہ بالا سوال ميں نے فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ تعالى كے سامنے ركھا تو ان كا جواب تھا:
اس شك كى جانب توجہ نہيں كى جائيگى اور نہ اس وجہ سے سجدہ كيا جائيگا، كيونكہ بہت زيادہ شكوك وسوسہ كى طرف دھكيل ديتے ہيں.
واللہ اعلم .