كيا جماع كے بعد اور غسل جنابت سے قبل كھانا پينا جائز ہے ؟
كھانے كے وقت غسل جنابت كرنا واجب نہيں
سوال: 10319
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
كھانے كے وقت غسل جنابت كرنا واجب نہيں، بلكہ جب كوئى شخص كھانا چاہتا ہو تو تو باتفاق علماء كرام اس كے ليے وضوء كرنا مسنون ہے.
اس كى دليل يہ ہے كہ: عائشہ رضى اللہ تعالى عنہا بيان كرتى ہيں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم جب نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم جنابت كى حالت ميں كھانے كا ارادہ كرتے يا سونا چاہتے تو وضوء كر ليا كرتے تھے "
صحيح مسلم حديث نمبر كتاب الحيض ( 461 ).
الشرح الممتع ميں شخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
مجھے تو يہى ظاہر ہوتا ہے كہ جنبى شخص كے ليے سونے سے قبل وضوء كرنا مستحب ہے، وہ اس كے بغير نہ سوئے، اور اسى طرح كھانے پينے كے ليے بھى وضوء كرے.
بعض علماء كا كہنا ہے: اس كے ليے حالت جنابت ميں بغير وضوء كيے كھانا پينا مكروہ نہيں.
ماخذ:
ديكھيں: الشرح الممتع ( 1 / 310 – 311 )