0 / 0

شراكت سے اپنا حصہ جو لوگوں كے پاس بطور قرض ہے فروخت كرنے كا حكم كيا ہے؟

سوال: 10443

قسطوں پر اشياء فروخت كرنے والى كمپنى ميں اپنا حصہ جو لوگوں كے پاس قرض ہے فروخت كرنے كا حكم كيا ہے؟

اور اگر كمپنى ميں كچھ گاڑياں موجود ہوں جو ابھى تك فروخت نہيں كى گئيں تو اپنا حصہ كيسے فروخت كرے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

پہلے سوال كا جواب يہ ہے كہ:

يہ غائب رقم كى نقد اور حاضر اور اس سے كم رقم كے ساتھ فروخت ہے، جو كہ جائز نہيں.

اور دوسرے سوال كا جواب يہ ہے كہ:

گاڑيوں ميں سے وہ اپنا حصہ فروخت كردے اور ادھار رقم ميں سے اس كا حصہ باقى رہے گا .

ماخذ

الشيخ ابن جبرين رحمہ اللہ

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android