ایک شخص کا کہنا ہے کہ اس کے لیے نماز میں دایاں پاؤں کھڑا کر کے بائیں پاؤں پر بیٹھنا مشکل ہے، تو وہ نماز میں کیسے بیٹھے؟
اگر کوئی نماز میں دایاں پاؤں کھڑا کر کے بائیں پر نہیں بیٹھ سکتا تو وہ نماز میں کیسے بیٹھے ؟
سوال: 104434
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
نماز میں تین جگہ پر دایاں پاؤں کھڑا کر کے بائیں قدم پر بیٹھنا مستحب ہے:
1-دو سجدوں کے درمیان۔
2- اگر نماز میں دو تشہد ہوں تو پہلے تشہد میں۔
3- تشہد میں اگر نماز میں ایک ہی تشہد ہو، جیسے کہ دو رکعت والی نماز۔
اس کیفیت کو "افتراش" کہتے ہیں، یعنی دایاں قدم انگلیوں کے بل کھڑا کر لیا جائے اور بائیں قدم کو بچھا کر اس پر بیٹھ جائیں۔
بیٹھنے کی اس کیفیت میں عورت اور مرد دونوں کا یکساں ہی حکم ہے؛ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے فرمان: (تم ایسے نماز ادا کرو جیسے تم مجھے نماز ادا کرتے ہوئے دیکھتے ہو) صحیح بخاری: (631) میں عورت بھی شامل ہے۔
بیٹھنے کا یہ انداز نماز کی سنتوں میں شامل ہے، واجب نہیں ہے، چنانچہ اگر کوئی شخص اس طرح بیٹھے تو اسے اس کا ثواب ملے گا، اور اگر کوئی اسے چھوڑ دیتا ہے تو اس پر گناہ نہیں ہو گا۔
جیسے کہ دائمی فتوی کمیٹی کے فتاوی: (6/446) میں ہے:
"مسنون عمل یہ ہے کہ دایاں قدم کھڑا کر کے بایاں قدم بچھا کر دو سجدوں کے درمیان بیٹھ جائے ، اسی طرح پہلے تشہد میں بھی بیٹھے جبکہ آخری تشہد میں تورک کرنا سنت ہے، تورک یہ ہے کہ اپنے بائیں قدم کو دائیں پنڈلی کے نیچے باہر نکال دے اور مقعد پر بیٹھے، یہ دونوں عمل مستحب ہیں؛ چنانچہ اگر کوئی نماز کے پہلے تشہد میں تورک کر لے ، یا آخری تشہد میں افتراش کا عمل کر لے تو اس سے نماز باطل نہیں ہو گی۔" ختم شد
اور اگر نماز ادا کرنے والا شخص بھاری بھرکم ہونے کی وجہ سے افتراش کی شکل میں نہ بیٹھ سکے ، یا بیٹھنے کی وجہ سے پاؤں میں درد ہو، یا اس کے علاوہ کوئی اور مسئلہ ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے کہ جیسے آسانی ہو ویسے ہی بیٹھ جائے؛ کیونکہ فرمانِ باری تعالی ہے:
فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ
ترجمہ: حسب استطاعت احکامات الہی پر عمل کرو۔ [التغابن: 16]
اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان ہے: (جب میں تمہیں کسی کام کا حکم دوں تو اس پر اتنا عمل کرو جتنی تم میں استطاعت ہے۔) اس حدیث کو امام بخاری: (7288) اور مسلم : (1337) نے روایت کیا ہے۔
اسی طرح "أسنى المطالب" (1/164) میں ہے کہ:
"نماز کے جلسہ میں جیسے بھی بیٹھ سکے بیٹھ جائے، لیکن افضل یہ ہے کہ آخری تشہد میں تورک کر لے اور بقیہ تمام میں افتراش کرتے ہوئے بیٹھ جائے۔" ختم شد
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب