داؤن لود کریں
0 / 0
899509/10/2007

رمضان كى ابتدا ميں خيراتى تنظيم كو فطرانہ كى قيمت ادا كر دي

سوال: 10526

كيا كسى خيراتى تنظيم كے ليے رمضان كے ابتدا ميں فطرانہ كى رقم لينى جائز ہے، تا كہ حسب استطاعت اس سے مستفيد ہوا جا سكے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جب علاقے اور ملك ميں فقراء و مساكين ناپيد ہو جائيں يا پھر جو لوگ زكاۃ اور فطرانہ ليتے تھے انہيں ضرورت نہ ہو يا وہ نہ كھاتے ہوں بلكہ وہ اسے نصف قيمت مين فروخت كرنا شروع كر ديں اور فطرانہ تقسيم كرنے كے ليے كھانے والے فقراء كى تلاش مشكل ہو جائے تو پھر اسے علاقے سے منتقل كرنا جائز ہے، اور رمضان كى ابتداء ميں ہى اس كى قيمت وكيل كو ادا كرنى جائز ہے تا كہ وہ خريد كر وقت كے مطابق مستحقين تك پہنچا سكے، يعنى عيد كى رات يا عيد سے ايك يا دو يوم قبل ادا كر سكے" واللہ اعلم.

ماخذ

الفتاوى الجبرينيۃ فى الاعمال الدعويۃ فضيلۃ الشيخ عبد اللہ بن جبرين ( 33 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android