0 / 0
22/شعبان/1446 , 21/فروری/2025

کافر شخص کے رشتہ دار کی وفات پر تعزیت کرنا

السؤال: 105381

کیا کوئی مسلمان کسی کافر شخص کے رشتہ دار مثلاً: والد یا والدہ یا کسی اور عزیز کی وفات پر تعزیت کر سکتا ہے؟ کہ مسلمان کو خدشہ ہو کہ اگر کافر شخص کے پاس تعزیت کے لیے نہیں گیا تو وہ مسلمان کو تکلیف دیں گے، یا نہ جانے کی وجہ سے یہ کافر اسلام سے مزید دور ہو سکتے ہیں۔

الجواب

الحمد لله والصلاة والسلام على رسول الله وآله وبعد.

"اگر تعزیت کرنے کا مقصد انہیں اسلام کے قریب لانا ہو تو پھر یہ جائز ہے، بلکہ یہ شرعی مقاصد میں شامل ہے، اسی طرح اگر ان کے پاس جا کر تعزیت کرنے سے کسی مسلمان کو یا تمام مسلمانوں کو اذیت سے بچایا جا سکتا ہے تو تب بھی تعزیت کرنی چاہیے؛ کیونکہ مسلم معاشرے کے وسیع تر مفادات کے معمولی اور جزوی نقصانات سے چشم پوشی کی جاتی ہے ۔

اللہ تعالی عمل کی توفیق دے، اور اللہ تعالی رحمت و سلامتی نازل فرمائے ہمارے نبی محمد ، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر۔" ختم شد

الشیخ عبد العزیز بن باز      الشیخ عبد الرزاق عفیفی    الشیخ عبد اللہ بن غدیان الشیخ عبد اللہ قعود

"دائمی فتاوی کمیٹی" (9/132)

واللہ اعلم

المصدر

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android