کیا کوئی مسلمان کسی کافر شخص کے رشتہ دار مثلاً: والد یا والدہ یا کسی اور عزیز کی وفات پر تعزیت کر سکتا ہے؟ کہ مسلمان کو خدشہ ہو کہ اگر کافر شخص کے پاس تعزیت کے لیے نہیں گیا تو وہ مسلمان کو تکلیف دیں گے، یا نہ جانے کی وجہ سے یہ کافر اسلام سے مزید دور ہو سکتے ہیں۔
"اگر تعزیت کرنے کا مقصد انہیں اسلام کے قریب لانا ہو تو پھر یہ جائز ہے، بلکہ یہ شرعی مقاصد میں شامل ہے، اسی طرح اگر ان کے پاس جا کر تعزیت کرنے سے کسی مسلمان کو یا تمام مسلمانوں کو اذیت سے بچایا جا سکتا ہے تو تب بھی تعزیت کرنی چاہیے؛ کیونکہ مسلم معاشرے کے وسیع تر مفادات کے معمولی اور جزوی نقصانات سے چشم پوشی کی جاتی ہے ۔
اللہ تعالی عمل کی توفیق دے، اور اللہ تعالی رحمت و سلامتی نازل فرمائے ہمارے نبی محمد ، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر۔" ختم شد
الشیخ عبد العزیز بن باز الشیخ عبد الرزاق عفیفی الشیخ عبد اللہ بن غدیان الشیخ عبد اللہ قعود
"دائمی فتاوی کمیٹی" (9/132)
واللہ اعلم