0 / 0
3,06313/شوال/1437 , 18/جولائی/2016

خیراتی اداروں کو زکاۃ تقسیم کرنے کیلیے دینا

Question: 105946

کیا خیراتی اداروں کے بینک اکاؤنٹس میں زکاۃ کی رقم جمع کروانا جائز ہے؟ حالانکہ میرے علاقے میں مستحق افراد بھی ہیں؟

Texte de la réponse

Louanges à Allah et paix et bénédictions sur le Messager d'Allah et sa famille.

غریبوں میں زکاۃ کی تقسیم کیلیے خیراتی اداروں کے بینک اکاؤنٹس میں زکاۃ کی رقم جمع کروانا جائزہے ، بشرطیکہ ان اداروں کے ذمہ داران معتمد  ہوں اور زکاۃ کو زکاۃ کے حقیقی مصارف میں ہی خرچ کریں۔

اصولی طور پر زکاۃ اسی علاقے میں تقسیم کی جاتی ہے جہاں پر اصل مال موجود ہو، لیکن اگر کہیں پر ضرورت محسوس ہو مثال کے طور پر جہاں زکاۃ کا مال بھیجا جا رہا ہے وہاں کے لوگوں کو زکاۃ کی اشد ضرورت ہو یا زکاۃ دینے والے کے غریب اقربا ء اس علاقے میں رہتے ہوں یا کوئی اور ضرورت ہو تو ایسی صورت میں زکاۃ دوسرے علاقے میں منتقل ہو سکتی ہے۔

مزید کیلیے سوال نمبر: (43146) کا جواب ملاحظہ کریں۔

واللہ اعلم.

Source

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android