0 / 0
5,75109/05/2007

دوران وضوء شك پيدا ہونا

سوال: 10778

بعض اوقات ايسا ہوتا ہے كہ ميں بھول جاتا ہوں كہ سر كا مسح كيا ہے يا نہيں كيا، اور اس ميں مجھے كچھ راجح معلوم نہيں ہوتا تو ميں نئے سرے سے وضور كرتا ہوں, كيا ايسا كرنا صحيح ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر تو يہ شك وضوء مكمل كرنے كے بعد پيدا ہو تو يہ شك معتبر نہيں، اور نہ ہى اس كى طرف دھيان ديا جائيگا، اور اگر وضوء مكمل كرنے سے قبل پيدا ہو مثلا پاؤں دھوتے وقت يہ شك ہوا كہ آيا اس نے سر كا مسح كيا ہے يا نہيں ؟ تو وہ سر كا مسح كر كے پاؤں دھوئے، اور ايسا كرنے ميں كوئى زيادہ تكلف بھى نہيں.

يہ تو اس صورت ميں ہے اگر وہ زيادہ شك ميں مبتلا نہيں ہوتا، ليكن اگر اسے كثرت شكوك كى بيمارى لاحق ہے تو وہ اس كى طرف توجہ نہ دے بلكہ جس پر وہ اس وقت ہے اسى پر بنا كرتے ہوئے وضوء مكمل كرے، يعنى اگر وہ پاؤں دھو رہا ہے تو وہ اس كا يقين كر لے كہ اس نے سر كا مسح كيا ہے، اور اسى طرح بقيہ اعضاء ميں بھى.

ماخذ

اعلام المسافرين ببعض آداب و احكام السفر و ما يخص الملاحين الجويين تاليف: فضليۃالشيخ محمد بن صالح العثيمين صفحہ ( 12 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android