ميں نے بھول كر بغير وضوء ہى نماز ادا كر لى، اور نماز سے فارغ ہونے كے بعد ياد آيا كہ ميں نے تو وضوء ہى نہيں كيا، كيا مجھے نماز لوٹانا ہو گى ؟
بھول كر بغير وضوء نماز ادا كر لى
سوال: 10780
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جى ہاں جو شخص بھول كر بے وضوء نماز ادا كر لے اس كے ليے دوبارہ نماز ادا كرنا واجب ہے، كيونكہ ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى كہتے ہيں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" اللہ تعالى تم ميں سے كسى بے وضوء كى وضوء كيے بغير نماز قبول نہيں فرماتا "
صحيح بخارى كتاب الوضوء حديث نمبر ( 133 ).
بخلاف اس شخص كے جس نے كسى نجس اور پليد كپڑے ميں بھول كر نماز ادا كر لى تو اس پر نماز كا اعادہ نہيں ہو گا اور وہ نماز نہيں لوٹائےگا، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے پاس جبريل امين تشريف لائے اور انہيں بتايا كہ آپ كے جوتے ميں گندگى لگى ہوئى ہے، تو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے نماز ميں ہى جوتے اتار كر باقى مانندہ نماز ادا كر لى "
اس حديث كو امام احمد نے مسند احمد ميں ابو سعيد خدرى سے روايت كيا ہے.
يہ اس بات كى دليل ہے كہ نجاست سے جاہل شخص كو نماز دوبارہ ادا كرنے كا حكم نہيں ديا جائيگا، اور اسى طرح بھولے ہوئے شخص كو بھى.
ماخذ:
ديكھيں: اعلام المسافرين ببعض آداب و احكام السفر و ما يخص الملاحين الجويين تاليف فضيلۃ الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ صفحہ نمبر ( 12 )