0 / 0
13,83815/02/2008

عورت كے ليے مردوں جيسے جوتے سے مشابہ جوتا پہننا جائز نہيں

سوال: 10824

ان آخرى ايام ميں عورتوں كے ايسے جوتے ماركيٹ ميں آئے ہيں جو آگے سے مردوں كے جوتوں انگوٹھے والے جوتے سے مشابہ اور پيچھے سے اور نيچے سے عورتوں كے جوتوں جيسا ہے، تو كيا يہ جوتے خريدنے اور پہننے جائز ہيں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر يہ جوتے ظاہرى طور پر مردوں كے جوتوں سے مشابہ ہوں، يعنى اگر كوئى انسان يہ جوتا ديكھے تو يہ گمان كرے كہ يہ مرد كا جوتا ہے، ت وان جوتوں كا عورت كے ليے پہننا جائز نہيں.

جس طرح اگر كوئى شخص ايسا جوتا پائے جو ظاہرى طور پر عورتوں كے جوتوں سے مشابہ ہو، اور اس كا نچلا حصہ اور اس كى ايڑى مردوں كے جوتے جيسى ہو تو يہ جوتا مرد كے ليے پہننا جائز نہيں، كيونكہ معتر ظاہر ہے.

اس ليے ميرى اپنى بہنوں كو نصيحت ہے كہ وہ يہ جوتے نہ پہنيں كيونكہ معاملہ بہت خطرناك ہے، صحيح حديث ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ:

” آپ صلى اللہ عليہ وسلم نے عورتوں سے مشابہت كرنے والے مردوں اور عورتوں سے مشابہت كرنے والے مردوں پر لعنت فرمائى ہے ” .

ماخذ

فتاوى فضيلۃالشيخ محمد بن صالح العثيمين ماخوذ از: مجلۃ الدعوۃ عدد نمبر ( 1757 ) صفحہ نمبر ( 45 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android