ان آخرى ايام ميں عورتوں كے ايسے جوتے ماركيٹ ميں آئے ہيں جو آگے سے مردوں كے جوتوں انگوٹھے والے جوتے سے مشابہ اور پيچھے سے اور نيچے سے عورتوں كے جوتوں جيسا ہے، تو كيا يہ جوتے خريدنے اور پہننے جائز ہيں ؟
عورت كے ليے مردوں جيسے جوتے سے مشابہ جوتا پہننا جائز نہيں
سوال: 10824
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر يہ جوتے ظاہرى طور پر مردوں كے جوتوں سے مشابہ ہوں، يعنى اگر كوئى انسان يہ جوتا ديكھے تو يہ گمان كرے كہ يہ مرد كا جوتا ہے، ت وان جوتوں كا عورت كے ليے پہننا جائز نہيں.
جس طرح اگر كوئى شخص ايسا جوتا پائے جو ظاہرى طور پر عورتوں كے جوتوں سے مشابہ ہو، اور اس كا نچلا حصہ اور اس كى ايڑى مردوں كے جوتے جيسى ہو تو يہ جوتا مرد كے ليے پہننا جائز نہيں، كيونكہ معتر ظاہر ہے.
اس ليے ميرى اپنى بہنوں كو نصيحت ہے كہ وہ يہ جوتے نہ پہنيں كيونكہ معاملہ بہت خطرناك ہے، صحيح حديث ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ:
” آپ صلى اللہ عليہ وسلم نے عورتوں سے مشابہت كرنے والے مردوں اور عورتوں سے مشابہت كرنے والے مردوں پر لعنت فرمائى ہے ” .
ماخذ:
فتاوى فضيلۃالشيخ محمد بن صالح العثيمين ماخوذ از: مجلۃ الدعوۃ عدد نمبر ( 1757 ) صفحہ نمبر ( 45 )