كيا كسى كے فوت ہونے پر اور خاص كر خاوند كى وفات پر سياہ لباس پہننا جائز ہے ؟
مصيبت كے وقت سياہ لباس پہننا باطل رسم ہے جس كى كوئى دليل نہيں ملتى
سوال: 10919
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
مصائب اور تكاليف كے وقت سياہ لباس پہننا ايك باطل علامت ہے جس كى كوئى دليل نہيں ملتى… مصيبت كے وقت انسان كو چاہيے كہ شريعت مطہرہ پر عمل كرے اور وہى اعمال بجا لائے جو شريعت مطہرہ نے مشروع كيے ہيں، لہذا اسے مصيبت كے وقت ( انا للہ و انا اليہ راجعون ) ( يقينا ہم اللہ تعالى كے ليے ہيں اور اسى كى طرف پلٹنے والے ہيں ) پڑھے.
اور اس كے ساتھ سنت نبويہ ميں وارد شدہ مندرجہ ذيل دعا بھى پڑھے:
( اللہم اجرنى فى مصيبتى، واخلف لى خيرا منھا )
( اے اللہ مجھے ميرى مصيبت ميں اجر دے، اور مجھے اس سے بہتر عطا فرما )
اگر وہ يہ دعائيں ايمان اور اجروثواب كى نيت سے پڑھتا ہے تو اللہ سبحانہ وتعالى اسے اس پر اجر عطا كرےگا اور اس كے بدلے ميں اس سے بھى بہتر چيز عطا فرمائےگا.
ليكن كسى خاص رنگ كا لباس پہننا مثلا سياہ يا اس طرح كا كوئى اور لباس زيب تن كرنے كى كوئى دليل نہيں ہے، اور يہ باطل اورمذموم ہے.
ماخذ:
ماخود از: فتاوى الشيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى - ديكھيں: مجلۃ الدعوۃ عدد نمبر ( 1789 ) صفحہ نمبر ( 60 )