0 / 0

اگر خاوند اسلام قبول نہ كرے تو بيوى عليحدہ ہو جائے

سوال: 109194

اگر بيوى مسلمان ہو جائے اور خاوند اسلام قبول نہ كرے تو كيا بيوى كے ليے كافر خاوند سے عليحدگى اختيار كرنا واجب ہے، اور اگر بيوى عليحدہ ہونے سے انكار كر دے تو كيا حكم ہو گا ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

” اگر بيوى مسلمان ہو جائے اور اس كا خاوند كافر ہو تو يہ نكاح فسخ ہو جاتا ہے، ليكن بيوى عدت پورى ہونے تك مہلت سے كام لے اگر دوران عدت خاوند اسلام قبول كر لے تو وہ اس كى بيوى ہے، اور اگر وہ اسلام قبول نہيں كرتا اور بيوى كى عدت گزر جائے تو جب سے وہ مسلمان ہوئى ہے اس وقت سے ہى اس كا نكاح فسخ ہو چكا ہے.

اور اگر خاوند بيوى كى عدت گزرنے كے بعد اسلام قبول كر لے تو كيا بيوى واپس جا سكتى ہے يا نہيں ؟

اس مسئلہ ميں علماء كرام كے دو قول ہيں، اور راجح يہى ہے كہ اگر بيوى موافقت كر لے تو وہ خاوند كے پاس واپس جا سكتى ہے، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے اپنى بيٹى كو اسلام لانے كے كئى برس بعد جب ابو العاص بن ربيع مسلمان ہوئے تو واپس كيا تھا ”

اور اگر بيوى اس خاوند سے عليحدہ ہونے سے انكار كر دے تو ان دونوں كے درميان عدالت كى جانب سے زبردستى عليحدگى كروائى جائيگى ” انتہى

فضيلۃ الشيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ.

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android