0 / 0
16/رمضان/1446 , 16/مارچ/2025

سال کے کسی بھی وقت میں عمرہ کرنا جائز ہے۔

سوال: 109313

کیا عمرہ سال میں کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے؟ یا عمرہ صرف حج کے مہینوں میں ہی جائز ہے؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

"سال کے تمام ایام میں عمرہ کرنا جائز ہے، حتی کہ حج کے مہینوں میں بھی عمرہ کیا جا سکتا ہے، چنانچہ اگر کوئی شخص حج کے مہینوں میں عمرہ کرے اور پھر اسی سال حج بھی کرے تو اس شخص کا حج تمتع شمار ہو گا، اور اگر عمرہ حج کے ساتھ کیا تو اس کا حج قران ہو گا۔ اور اگر یہ شخص مکہ کا رہائشی نہیں ہے تو دونوں صورتوں میں چاہے تمتع ہو یا قران حج کی قربانی کرنا لازم ہوتی ہے، اور اگر حاجی ذوالحجہ کے مہینے میں ایام تشریق کے بعد عمرہ کرے تو جائز ہے، لیکن اس صورت میں اس پر ہدی لازم نہیں ہو گی۔

اللہ تعالی توفیق دینے والا ہے، درود و سلام ہوں ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ و سلم پر ، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر۔" ختم شد

الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز     الشیخ عبد الرزاق عفیفی             الشیخ عبد اللہ غدیان۔

فتاوی دائمی فتوی کمیٹی: (11/316)

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
سال کے کسی بھی وقت میں عمرہ کرنا جائز ہے۔ - اسلام سوال و جواب