ميں ملازمت پر جانے كے ليے ڈيوٹى كے ايام ميں ( سوموار سے ليكر جمعہ تك ) گاڑى كے ذريعہ تقريبا روزانہ چاليس ميل كى مسافت طے كرتا ہوں روزانہ صبح اپنا علاقہ چھوڑ كر شام كو واپس آتا ہو، كيا ميرے ليے ڈيوٹى پر نماز قصر كرنى جائز ہے، اگرچہ ميں روزانہ سفر كروں ؟
0 / 0
6,44718/07/2006
ايك شخص چاليس ميل كى مسافت پر كام كرتا ہے كيا وہ نماز قصر كرے گا ؟
سوال: 10993
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر انسان اپنے شہر سے تقريبا سو كلو ميٹر كا سفر كرے تو وہ سفر كے احكام قصر، اور روزہ افطار كرنا، اور نمازيں جمع كرنا، تين يوم موزوں پر مسح كرنا ان احكام پر عمل كر سكتا ہے، كيونكہ يہ مسافت سفر كى مسافت شمار ہو گى، اور اسى طرح جمہور علماء كے ہاں تقريبا اسى كلو ميٹر مسافت كا سفر كرنے والا شخص بھى مسافر ہو گا.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ - ماخوذ از كتاب: فتاوى اسلاميۃ ( 1 / 400 )