0 / 0

ايك شخص چاليس ميل كى مسافت پر كام كرتا ہے كيا وہ نماز قصر كرے گا ؟

سوال: 10993

ميں ملازمت پر جانے كے ليے ڈيوٹى كے ايام ميں ( سوموار سے ليكر جمعہ تك ) گاڑى كے ذريعہ تقريبا روزانہ چاليس ميل كى مسافت طے كرتا ہوں روزانہ صبح اپنا علاقہ چھوڑ كر شام كو واپس آتا ہو، كيا ميرے ليے ڈيوٹى پر نماز قصر كرنى جائز ہے، اگرچہ ميں روزانہ سفر كروں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر انسان اپنے شہر سے تقريبا سو كلو ميٹر كا سفر كرے تو وہ سفر كے احكام قصر، اور روزہ افطار كرنا، اور نمازيں جمع كرنا، تين يوم موزوں پر مسح كرنا ان احكام پر عمل كر سكتا ہے، كيونكہ يہ مسافت سفر كى مسافت شمار ہو گى، اور اسى طرح جمہور علماء كے ہاں تقريبا اسى كلو ميٹر مسافت كا سفر كرنے والا شخص بھى مسافر ہو گا.

واللہ اعلم .

ماخذ

الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ - ماخوذ از كتاب: فتاوى اسلاميۃ ( 1 / 400 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android