ايك مسلمان شخص نے چوكيدارى كے ليےكتا پالا اور جب اس سے چھٹكارا حاصل كرنا چاہا تو اس نے كتا كھانے والے شخص كو دے ديا، كيا ايسا كرنا صحيح ہے ؟
كتا كھانے والے كو كتا ہديہ كرنا
سوال: 1101
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
نہ تو كتے كھانا جائز ہيں، اور نہ ہى كسى دوسرے شخص كو كھانے كے ليے كتا دينا جائز ہے، كيونكہ اس كا كھانا حرام ہے، اور حرام كھانے ميں معاونت كرنا بھى حرام ہے.
رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
” ہر كچلى والا جانور حرام ہے “
اسے امام مسلم رحمہ اللہ نے ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ سے روايت كيا ہے.
اور ابو ثعلبہ خشنى رضى اللہ تعالى عنہ كى حديث ميں ہے كہ:
” رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ہر كچلى والا جانور كھانے سے منع فرمايا ”
متفق عليہ.
اور كتا اپنى كچلى ( نوكيلے دانتوں سے ) چير پھاڑ كرنے والا وحشى جانور ہے، اس ليے آپ كو اس فعل پر اللہ تعالى كے ہاں توبہ و استغفار كرنى چاہيے، اللہ سبحانہ و تعالى بخشنے والا اور رحم كرنے والا ہے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد