0 / 0
6,00402/11/2008

كتا كھانے والے كو كتا ہديہ كرنا

سوال: 1101

ايك مسلمان شخص نے چوكيدارى كے ليےكتا پالا اور جب اس سے چھٹكارا حاصل كرنا چاہا تو اس نے كتا كھانے والے شخص كو دے ديا، كيا ايسا كرنا صحيح ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

نہ تو كتے كھانا جائز ہيں، اور نہ ہى كسى دوسرے شخص كو كھانے كے ليے كتا دينا جائز ہے، كيونكہ اس كا كھانا حرام ہے، اور حرام كھانے ميں معاونت كرنا بھى حرام ہے.

رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

” ہر كچلى والا جانور حرام ہے “

اسے امام مسلم رحمہ اللہ نے ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ سے روايت كيا ہے.

اور ابو ثعلبہ خشنى رضى اللہ تعالى عنہ كى حديث ميں ہے كہ:

” رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ہر كچلى والا جانور كھانے سے منع فرمايا ”

متفق عليہ.

اور كتا اپنى كچلى ( نوكيلے دانتوں سے ) چير پھاڑ كرنے والا وحشى جانور ہے، اس ليے آپ كو اس فعل پر اللہ تعالى كے ہاں توبہ و استغفار كرنى چاہيے، اللہ سبحانہ و تعالى بخشنے والا اور رحم كرنے والا ہے.

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android