0 / 0

تعليم مكمل كرنے كى دليل دے كر بيٹى كو شادى كرنے سے منع كرنا

سوال: 111863

ميرے كئى ايك رشتے آئے ليكن والد صاحب نے يہ كہہ كر رد كر ديے كہ ابھى ميرى تعليم مكمل نہيں ہوئى، ميں نے والدين كو منانے كى كوشش كى كہ مجھے شادى كى رغبت ہے اور شادى ميرى تعليم ميں ركاوٹ پيدا نہيں كريگى، ليكن والدين اپنے موقف پر قائم رہے، تو كيا والدين كى رضامندى كے بغير ميرے ليے شادى كرنا جائز ہے، وگرنہ مجھے كيا كرنا چاہيے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

بلاشك مناسب رشتہ آنے پر بھى والد كا آپ كى شادى نہ كرنا حرام كام ہے، اور پھر شادى تو تعليم سے بھى اہم ہے، اور تعليم شادى كے منافى نہيں كيونكہ دونوں كام ہى ہو سكتے ہيں شادى كے بعد بھى تعليم جارى رہ سكتى ہے.

اور آپ جس حالت سے دوچار ہيں اس ميں آپ كے ليے شرعى عدالت سے رجوع كرنا جائز ہے تا كہ جو ہوا ہے وہ بيان كر سكيں اور پھر آخرى فيصلہ شرعى عدالت كا ہو گا ” انتہى

فضيلۃ الشيخ محمد بن عثيمين رحمہ اللہ .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android