0 / 0

عورت كے ليے اذان سن كر پھر نماز ادا كرنى افضل ہے

سوال: 11708

جب نماز كا وقت ہونے كے بعد مؤذن اذان كہے اور ميں اس وقت نماز ادا كر رہى ہوں تو كيا ميرے ليے انتظار كرنا افضل ہے، يا كہ نماز كے وقت ميں نماز ادا كرنا ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

نماز كے ليے وقت شروع ہونا نماز كى شروط ميں شامل ہے، اور اسى ليے وقت شروع ہونے سے قبل ادا كى گئى نماز صحيح نہيں ہو گى، نماز كے ليے وقت كى شرط كى دليل درج ذيل فرمان بارى تعالى ہے:

يقينا مومنوں پر نماز وقت مقررہ پر فرض كى گئى ہے النساء ( 103 ).

اور اذان تو صرف نماز كا وقت شروع ہونے كى علامت ہے، اور اگر مؤذن وقت وقت كا التزام كرتا ہے، تو پھر آپ كو چاہيے كہ آپ اذان سن كر نماز ادا كريں، ليكن اگر مؤذن اذان دير سے كہتا ہے، يعنى نماز كا وقت ہونے كے كچھ مدت بعد كہتا ہے، تو پھر آپ نماز كا وقت شروع ہونے كا يقين كر كے نماز ادا كر سكتى ہيں.

اور عورتوں كے ليے اول وقت سے نماز ميں تاخير كرنى بھى جائز ہے. اھ.

ماخذ

ديكھيں: فتاوى المراۃ المسلۃ ( 1 / 330 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android