اگرخاوند نے بیوی کو حرام کام میں اطاعت نہ کرنے کی حالت میں طلاق دینے کی دھمکی دی تو بیوی کوکیا کرنا چاہیے ؟
اطاعت صرف بھلائي اورمعروف میں ہے
سوال: 11872
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ہمیں یہ علم ہونا ضروری ہے کہ اللہ تعالی کی معصیت کے کام میں کسی بھی مخلوق کی اطاعت نہیں کی جاسکتی ، جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا ہے :
( اطاعت توصرف اچھائي اوربھلائی کے کاموں میں ہے ) ۔
اوریہ بھی علم ہونا چاہیے کہ حرام کام کوئي معروف اوراچھا کام تو نہيں بلکہ یہ تو منکر اوربرائي ہے ، اس لیے خاوند اگربیوی کوکسی حرام کام کرنے کا کہنے اورنہ کرنے پر طلاق کی دھمکی دے توبیوی اپنے خاوند کواچھے اوربہتر انداز میں سمجھائے اوراسے اس حرام کام سے خوف دلائے ۔
اوردلائل کے ساتھ بیان کرے کہ ایسا کرنا حرام ہے اورجائز نہیں ، سوال کرنے والی نے سوال میں یہ وضاحت نہیں کہ وہ حرام کام کیا ہے اوراس کی حرمت کا درجہ کیا ہے ، بہتر تو یہ تھا کہ اس کی وضاحت کی جاتی کہ وہ حرام کام کونسا ہے تا کہ جواب بھی واضح ہوتا ، لیکن اصل یہی ہے کہ حرام کام کرنا صحیح نہیں ، کیونکہ جیسا کہ اوپر بیان ہوچکا ہے کہ خالق کی نافرمانی میں مخلوق میں سے کسی بھی اطاعت نہيں ہوسکتی ۔
لھذا اس عورت کوچاہیۓ کہ وہ اس حرام کام سے رک جائے اوراس میں خاوند کی اطاعت نہ کرے کیونکہ اللہ تعالی کی اطاعت خاوند کی اطاعت پر مقدم ہے ، تواس بنا پر ہم عورت سے کہيں گے کہ وہ صبروتحمل کا مظاہرہ کرے اوراپنے خاوند کوسمجھانے کی کوشش کرے ۔
اوراس کے ساتھ ساتھ اللہ تعالی سے التجا اورکثرت سےدعا کرے کہ وہ اس کے خاوند کوھدایت سے نوازے ، اوراس طرح کے کاموں سے اسے ہٹا دے ، اس لیے کہ دعا بہت ہی عظیم چيز ہے اللہ تعالی دعا کرنےوالے سائل کوکبھی بھی خائب وخاسر نہیں لوٹاتا ۔
اوریہ بھی ہوسکتا ہے کہ اگربیوی کے لیے یہ ممکن ہوسکے کہ وہ اپنے خاوند کے لیے کوئي اچھی سی کتاب یا پھر سننے کے لیے کیسٹ وغیرہ خریدے اوراسے دے تا کہ وہ اس سے مستفید ہو ، اوراللہ تعالی کے بعد وہ اپنے کسی رشتہ دار یا پھراپنے علاقہ میں کسی طالب علم یا امام مسجد سے بھی مدد حاصل کرسکتی ہے کہ وہ اس کے خاوند کوسمجھائيں اوراسے اللہ تعالی کا خوف دلائیں ، اوراسے اس کی ترغیب دلائيں کہ جوکوئي بھی اللہ تعالی کے لیے کسی چيز کوترک کرتا ہے اللہ تعالی اسے اس سے بھی بہتر عطا کرتا ہے ۔ .
ماخذ:
الشيخ ڈاکٹر خالد المشیقح