اگر كوئى شخص نماز عيد يا نماز استسقاء ميں امام كے ساتھ تشہد ميں ملے تو كيا كرے، آيا وہ دو كعت ادا كرے اور جس طرح امام نے كيا ہے اسى طرح كرے يا اس كو كيا كرنا ہو گا ؟
0 / 0
6,28308/09/2010
نماز عيد يا نماز استسقاء ميں امام كے ساتھ تشھد ميں ملنے والے كا حكم
سوال: 118864
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جو شخص امام كے ساتھ نماز عيد يا نماز استسقاء ميں صرف تشہد ميں ملے تو وہ امام كے سلام پھيرنے كے بعد دو ركعت ادا كريگا، اور جس طرح امام تكبير كہتا ہے اسى طرح تكبير اور ركوع و سجود كريگا.
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے.
اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے " انتہى
الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.
الشيخ عبد الرزاق عفيفى.
الشيخ عبد اللہ بن غديان.
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب