0 / 0

كسى دوسرے شخص كى داڑھى مونڈنے كا حكم

سوال: 1190

ميں اسلامى احكام پر عمل كرنے والا ايك مسلمان شخص ہوں اور داڑھى ركھى ہوئى ہے، اور ايك باربر شاپ كا مالك ہوں، جہاں صرف مردوں كے بال بنائے جاتے ہيں، ميرا پيشہ يہى ہے، اور اس پيشے ميں گاہكوں كى داڑھياں بھى مونڈتا، اور گاہكوں كے بالوں كے ليے ڈرائي كے ليے ڈرائير استعمال كرتا ہوں، لہذا اس كا دينى حكم كيا ہو گا ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اول:

پہلى بات تو يہ ہے كہ مسلمان كے ليے ڈاڑھى مونڈنا حرام ہے، اس كى حرمت پر بہت سے صحيح دلائل پائے جاتے ہيں، اور كسى دوسرے كے ليے بھى اس كى ڈاڑھى مونڈنا حرام ہے، كيونكہ ايسا كرنے ميں گناہ و معصيت اور ظلم و زيادتى ميں معاونت ہے، حالانكہ اللہ تعالى نے اس سے منع كرتے ہوئے فرمايا ہے:

اور تم گناہ و معصيت اور ظلم و زيادتى ميں ايك دوسرے كا تعاون مت كرو.

دوم:

آپ كے ليے مردوں كے بالوں كو كنگھى كرنا، اور انہيں تيل اور خوشبو لگانا اور بنانا سنوارنا تو جائز ہے، ليكن آپ غير محرم عورتوں كے بالوں كے ساتھ ايسا نہيں كر سكتے .

ماخذ

فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ و الافتاء ( 5 / 145 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android