داؤن لود کریں
0 / 0
7,27004/08/1999

بوڑھے شخص كے عاجز ہونے كى بنا پر زيرناف بال مونڈنے كا حكم

سوال: 1193

جب ميرے والد زيادہ بوڑھے ہوگئے اور اپنى صفائى كا بھى خيال نہ ركھ سكتے تھے تو ميں ان كى مونچھيں اور زيرناف بال صاف كيا كرتا تھا ليكن ايسا كرنے سے بغير كسى قصد اور ارادہ سے ميرى نظر ان كى شرمگاہ پر بھى پڑھ جاتى تھى، تو كيا ايسا كرنے سے ميں گنہگار تو نہيں ہوا، ميں نے سنا ہے كہ اپنے والدين كى شرمگاہ ديكھنے والا شخص دو ماہ كے روزے ركھے، آيا يہ كلام صحيح ہے، يا نہيں ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جب آپ كے والد خود بال اتارنے كى استطاعت نہيں ركھتے تو آپ كے ليے اپنے والد كے زيرناف بال اتارنے ميں كوئى حرج نہيں، اور آپ نے دو ماہ كے روزوں كے متعلق جو كچھ سنا ہے وہ صحيح نہيں ہے.

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 127 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android