کیا خاوند کے لیے جائز ہے کہ وہ عید والے دن تقسیم اورباری ختم کرکے عید دونوں بیویوں کے پاس گزارے ؟
0 / 0
5,77011/10/2003
کیا عید والے دن بیویوں کی تقسیم اورباری روکنی جائز ہے
سوال: 12031
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ہم نے یہ سوال فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے رکھا توان کا جواب تھا :
جب وہ دونوں اس پر راضي ہوجائيں تواس میں کوئي حرج نہیں ، اوراگر باری والی بیوی نے اپنے باری کورکھنا چاہا تووہ دن اسی کا رہے گا ، لیکن میں عورتوں کومشورہ دونگا کہ وہ اس معاملہ میں نرمی اورتساہل سے کام لیں ۔
اس لیے کہ جوبھی نرمی اختیار کرتا ہے اللہ تعالی اس پر بھی نرمی کرتا ہے ، اورعید والا دن ضروری ہے کہ سب کے لیے اجتماع اورجمع ہونے کا دن ہو تا کہ سب لوگ خوشی اورفرحت حاصل کرسکیں ۔
واللہ تعالی اعلم
ماخذ:
الشيخ محمد بن صالح العثيمين