داؤن لود کریں
0 / 0

کیا عید والے دن بیویوں کی تقسیم اورباری روکنی جائز ہے

سوال: 12031

کیا خاوند کے لیے جائز ہے کہ وہ عید والے دن تقسیم اورباری ختم کرکے عید دونوں بیویوں کے پاس گزارے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ہم نے یہ سوال فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے رکھا توان
کا جواب تھا :

جب وہ دونوں اس پر راضي ہوجائيں تواس میں کوئي حرج نہیں ، اوراگر باری والی بیوی
نے اپنے باری کورکھنا چاہا تووہ دن اسی کا رہے گا ، لیکن میں عورتوں کومشورہ دونگا
کہ وہ اس معاملہ میں نرمی اورتساہل سے کام لیں ۔

اس لیے کہ جوبھی نرمی اختیار کرتا ہے اللہ تعالی اس پر بھی نرمی کرتا ہے ،
اورعید والا دن ضروری ہے کہ سب کے لیے اجتماع اورجمع ہونے کا دن ہو تا کہ سب لوگ
خوشی اورفرحت حاصل کرسکیں ۔

واللہ تعالی اعلم

ماخذ

الشيخ محمد بن صالح العثيمين

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android