0 / 0

خاوند نے بال اورچہرہ ڈھانپنے پرطلاق کی دھمکی دے دی

سوال: 12094

خاوند چہرہ ڈھانپنے کی وجہ سے طلاق دینا چاہتا ہے ، اوردوسری کوحقیقتا اس کےخاوند نے بال ڈھانپنے کی صورت میں طلاق کی دھمکی دے دی ، وہ کسی اورملک میں رہتے ہیں ، توکیا اسے اکراہ شمار کیا جائے گا اورپہلی یا دوسری حالت میں بال اورچہرہ ننگا رکھنا مباح ہوگا ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

الحمدللہ

ہم نے مندرجہ بالا سوال فضیلۃ الشيخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا تو ان کا جواب تھا :

اگرتویہ تیسری طلاق ہے توپھر وہ کرسکتی ہے ، اس لیے کہ اس میں رجوع کا حق نہیں اوربیوی کومکرہ ( یعنی اس پر جبر کیا گیا ہے ) جائے گا ، اور اگروہ پہلی یا دوسری طلاق ہو توپھر بیوی کوخاوند کی بات تسلیم کرتے ہوئے اپنے بال اورچہرہ ننگا نہیں کرنا چاہیے ، اورخاوند ہی سب سے پہلے نادم ہوگا ۔

بیوی کے چاہیے کہ وہ اپنے بال اورچہرہ ڈھانپے رکھے ، ہم اللہ تعالی سے اس عورت کے لیے ثابت قدمی اوراس کے خاوند کے لیے ھدایت کی دعا کرتے ہیں ۔

واللہ تعالی اعلم .

ماخذ

الشيخ محمد بن صالح العثيمين

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android