داؤن لود کریں
0 / 0

جمعہ كے دن خطيب آنے سے پہلے قارى كا تلاوت كرنا

سوال: 121193

كيا جمعہ كے دن خطيب كے آنے سے قبل قارى كے ليے مسجد ميں قرآن كى تلاوت كرنا جائز ہے، كيا يہ جمعہ كے آداب اور سنت ميں شامل ہوتا ہے يا كہ بدعات ميں ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ہمارے علم كے مطابق تو اس كى كوئى دليل نہيں كہ جمعہ كے دن امام كے آنے سے قبل كوئى قارى تلاوت كرے اور لوگ سنيں، اور جب امام صاحب آئيں تو قارى خاموش ہو جائے.

اصل ميں عبادات توقيف پر مبنى ہيں يعنى جس طرح وارد ہيں اسى طرح سرانجام دى جائينگى، اور پھر نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

” جس كسى نے بھى كوئى ايسا عمل كيا جس پر ہمارا حكم نہيں تو وہ عمل مردود ہے “

اسے امام مسلم نے صحيح مسلم ميں روايت كيا ہے.

اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور آپ كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے ” انتہى

اللجنۃ الدائمۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء

الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.

الشيخ عبد الرزاق عفيفى.

الشيخ عبد اللہ بن غديان.

الشيخ عبد اللہ بن قعود.

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android