داؤن لود کریں
0 / 0
70918/10/2008

نماز کے بعد پیشانی سے مٹی صاف کرنے کا حکم

سوال: 121255

ایک شخص کو ہم نے کہتے ہوئے سنا وہ کہہ رہا تھا کہ: نماز کے بعد پیشانی سے مٹی صاف کرنا مکروہ ہے، تو کیا اس بات کی کوئی دلیل ہے؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

"ہمارے علم کے مطابق ایسی کوئی دلیل نہیں ہے، البتہ سلام پھیرنے سے پہلے یہ کام کرنا مکروہ ہے؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فجر کی نماز میں سلام پھیرا ، اس رات کو بارش بھی ہوئی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی پیشانی پر پانی اور مٹی کے نشانات تھے، تو اس سے معلوم ہوا کہ افضل یہ ہے کہ نماز سے فراغت پانے سے پہلے پیشانی کی مٹی وغیرہ کو صاف نہ کیا جائے۔"

فضیلۃ الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز

تحفۃ الاخوان، صفحہ: (61)

واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android