دعائے استفتاح جنازے کے علاوہ ہر نماز میں مسنون ہے۔
دعائے استفتاح جنازے کے علاوہ ہر نماز میں مسنون ہے۔
سوال: 121625
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
"دعائے استفتاح جس کے الفاظ یہ ہیں: سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ ، وَتَبَارَكَ اسْمُكَ ، وَتَعَالَى جَدُّكَ ، وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ ترجمہ: پاک ہے تو یا اللہ! اپنی حمد کے ساتھ، تیرا نام بابرکت ہے، اور تیری شان بہت بلند ہے، نیز تیرے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں ہے۔ یہ نماز میں پڑھنا واجب نہیں ہے، تاہم تکبیر تحریمہ کے بعد اور قراءت سے قبل اسے پڑھنا سنت مؤکدہ ہے، نیز صرف نماز جنازہ میں اسے پڑھنا شرعی عمل نہیں ہے، رکوع اور سجدے والی بقیہ تمام نمازوں مثلاً: فرائض، سنن مؤکدہ، وتر، نماز جمعہ، نماز عیدین، استسقا، کسوف اور تراویح وغیرہ میں دعائے استفتاح پڑھنا مسنون ہے، دعائے استفتاح کے لئے اس کے علاوہ بھی الفاظ احادیث میں آئے ہیں، چنانچہ اگر کوئی شخص ثابت شدہ الفاظ کے ذریعے اپنی نماز کا آغاز کرتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔" ختم شد
فضیلۃ الشیخ عبد الرحمن بن جبرین حفظہ اللہ
"فتاوى اسلامیہ"(1/302)
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب