سورۃ البقرۃ کی ابتدائ آیت جس میں اللہ تعالی کا یہ فرمان ہے وہ اللہ تعالی اورمومنوں کودھوکہ دیتے ہیں کی تفسیر کیا ہے ؟
یہ کیسے ممکن ہے کہ کوئ شخص اللہ العلی المجید کودھوکہ دینے کی کوشش کرے ؟
اوریہ بھی کہ کیا آپ اس امریکی کوکوئ نصیحت کرسکتے ہیں جو سمندر پارممالک میں اسلام کی تعلیم حاصل کرنے میں رغبت رکھتا ہے ؟
سورۃ البقرۃ کی آیت میں{یخادعون اللہ } کا معنی کیا ہے ؟
سوال: 12191
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ابن کثیررحمہ اللہ تعالی اس آيت کی تفسیر میں کہتے ہیں :
وہ اللہ تعالی اورمومنوں کودھوکہ دیتے ہیں یعنی جوایمان وہ ظاھر کررہے ہیں اس کے اظہار کے ساتھ باوجود اس کہ وہ اپنے باطن میں کفر چھپاۓ ہوۓ ہیں ، اوراپنی جھالت کی بنا پروہ یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ وہ ایسا کرکے اللہ تعالی کودھوکہ دے رہے ہیں اوریہ کام ان کے ہاں بہت ہی نفع مند ہے ، اور وہ اسے اللہ تعالی پربھی مبھم ہی رہے گا جس طرح کہ کچھ مومنوں پر مبھم ہوچکا ہے ۔ جیسا کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :
جس دن اللہ تعالی سب ان سب کو اٹھا کھڑا کریگا تو یہ جس طرح تمہارے سامنے قسمیں کھاتے ہیں ( اللہ تعالی ) کے سامنے بھی قسمیں کھانے لگیں گے اور سمجھیں گے کہ وہ بھی کسی (دلیل ) پر ہیں یقین مانوکہ بیشک وہی جھوٹے ہیں ۔
تواس لیے اللہ تعالی نے ان کے اعتقاد پر اس کے مقابلہ میں فرمایا وہ توصرف اپنے آپ کو ہی دھوکہ دے رہے ہیں اوروہ اسے سمجھتے ہی نہیں یعنی وہ کسی کو نہیں بلکہ اپنے آپ کوہی دھوکہ دیتے ہیں لیکن انہیں اس کا شعوراور سمجھ نہیں آرہی ، جیسا کہ اللہ تبارک وتعالی نے فرمایا :
بیشک منافق اللہ تعالی سے چالبازياں کررہے ہيں اوروہ انہیں ان چالبازیوں کا بدلہ دینے والا ہے اورکچھ قرآء کرام نے اس طرح پڑھا ہے ومایخدعون الاانفسہم دونوں قراتوں کا معنی ایک ہی ہے ۔
ہم اسلامی تعلیم میں رغبت رکھنے والے امریکی کو یہ نصیحت کرینگے کہ وہ خواہشات کوچھوڑ کرانصاف کو اپناۓ ، اوردشمنان اسلام کی اسلام کو بدنام کرکے پیش کرنے کی کوشش سے بچ کررہیں ، اور اسلام کوصحیح اور صاف شفاف مصادر سے سیکھنے کی حرص رکھیں اور کوشش کریں ۔
تو اسلام ان فرقوں سے حاصل نہ کریں جو کہ بدعات اور نۓ نۓ کاموں سے اسلام کوبدنام کررہے ہیں مثلا قادیانی اور احمد فرقہ اور شیعۃ اور صوفی فرقہ اورپیر پرست فرقوں اور تقلیدمیں تعصب کا شکار فرقے وغیرہ ، توان سب فرقوں نے اسلامی دعوت کو اپنی بدعات کے ساتھ خراب کرکے رکھ دیا ہے ، توان کے افعال اور اقوال کواسلام نہ سمجھ لیا جاۓ بلکہ اسلام وہی ہے جوکتاب اللہ (قرآن مجید ) اور سنت رسول ( صحیح احادیث ) ہیں ۔
اللہ تعالی سے ہم ھدایت کے طلبگار ہیں ۔ .
ماخذ:
الشیخ سعد الحمید