كيا ہمارے ليے سودى كاروبار كرنے والے بنك ملازم كے پيچھے نماز ادا كرنا جائز ہے ؟
0 / 0
6,58118/03/2009
سودى بنك ملازم كے پيچھے نماز ادا كرنا
سوال: 12285
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اس طرح كا سوال مستقل فتوى كميٹى سے كيا گيا تو كميٹى كا جواب تھا:
سودى بنك ميں ملازمت كرنا حرام ہے، اور اس كا مرتكب شخص اللہ تعالى كا نافرمان ہے، ليكن اس كے پيچھے نماز ادا كرنا صحيح ہے، كيونكہ وہ مسلمان ہے علماء كرام كے صحيح قول كے مطابق اگر اس نے نماز كى شروط پورى كى ہوں اور جو كچھ اللہ تعالى نے نماز ميں فرض كيا ہے اسے پورا كيا ہو تو فى نفسہ اس كى نماز صحيح ہے.
اور اگر اس كے علاوہ كسى نيك و صالح اور متقى شخص كے پيچھے نماز ادا كرنا ميسر ہو تو يہ زيادہ بہتر اور اولى ہے.
اللہ اعلم .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 7 / 376 )