مجھ سے دو برس چھوٹے بھائى نے ميرى مامى كا دودھ پيا ہے تو كيا ميں ان كے سامنے چہرہ ننگا كر سكتى ہوں يا نہيں يعنى ميں ان سے پردہ نہ كروں ، اور ميرى چھوٹى بہنوں كا حكم كيا ہے ؟
لڑكى كا بھائى ماموں كا دودھ پيئے تو كيا ماموں كى اولاد اس لڑكى كے محرم بن جائيگے ؟
سوال: 12297
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
” جب مذكورہ رضاعت ثابت ہو جائے كہ پانچ يا اكثر رضاعت دو برس كى عمر ميں مكمل ہوئى ہيں تو آپ كا چھوٹا بھائى آپ كے ماموں كا رضاعى بھائى بن جائيگا، اور دودھ پلانے والى مامى كا رضاعى بيٹا، اور ان كى سارى اولاد اس كى رضاعى بہن بھائى بن جائينگے.
اور آپ كے ماموں كے بھائى اس كے رضاعى چچا اور اس كى بہنيں آپ كى بھائى كى رضاعى پھوپھياں، اور دودھ پلانے والى مامى كے بھائى آپ كے بھائى كے رضاعى ماموں اور اس كى بہن رضاعى خالہ ہونگى.
كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
” رضاعت سے وہ حرمت ہو جاتى ہے جو نسب سے حرمت ہوتى ہے ”
متفق عليہ.
ليكن آپ كا اس مذكورہ رضاعت سے كوئى تعلق نہيں، اور آپ كے ليے اور نہ ہى آپ كى بہنوں كے ليے آپ كے بھائى كا مام سے رضاعت كى وجہ سے چہرہ ننگا كرنا جائز نہيں، كيونكہ وہ آپ كے ليے محرم نہيں ہيں.
اللہ تعالى سب كو دين كى سمجھ عطا فرمائے اور اس پر ثابت قدمى نصيب كرے ” اھـ .
ماخذ:
فتاوی الشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی