كيا ميرے ليے زكاۃ كا مال مسجد كى تعمير ميں استعمال كرنا جائز ہے ؟
كيا زكاۃ كے مال سے مساجد كى تعمير جائز ہے
سوال: 12330
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
مستقل فتوى كميٹى سے مندرجہ ذيل سوال كيا گيا:
كيا مسجد كى مرمت اور اس ميں قالين بچھانے كے ليے زكاۃ كا مال صرف كرنا جائز ہے ؟
كميٹى كا جواب تھا:
زكاۃ آٹھ مصاريف كے ليے مخصوص ہے جنہيں اللہ تعالى نے مندرجہ ذيل ميں بيان كرتے ہوئے فرمايا ہے:
زكاۃ تو صرف فقراء، مساكين، اور اس پر كام كرنے والے، اور تاليف قلب ميں، اور غلام آزاد كرانے ميں، اور قرض داروں كے ليے، اور اللہ كے راستے ميں، اور مسافروں كے ليے ہے، يہ اللہ تعالى كى طرف سے فرض كردہ ہے، اور اللہ تعالى علم والا اور حكمت والا ہے التوبۃ ( 60 ).
اس سے يہ واضح ہوتا ہے كہ مساجد ان آٹھ مصارف ميں شامل نہيں جو مذكورہ بالا آيت ميں بيان كيے گئے ہيں، اور زكاۃ نكالنے كے ليے يہى آٹھ محصور ہيں.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.
ماخذ:
فتاوى اسلاميۃ ( 2 / 91 )