جب مسلمان طلوع يا غروب شمس كے وقت نماز ادا كرے تو يہ شيطان كے سينگوں كے درميان نماز ادا كرنے كے مشابہ ہے، اور ان دونوں وقتوں ميں نماز ادا كرنا جائز نہيں، اور يہ بھى ذكر كيا گيا ہے كہ ان دونوں وقتوں ميں جن شيطان كے ليے نماز ادا كرتے ہيں، تو كيا يہ حديث صحيح ہے ؟
0 / 0
10,45708/04/2006
طلوع اور غروب آفتاب كے وقت نماز ادا كرنے كى ممانعت
سوال: 12485
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جى ہاں صحيح بخارى اور صحيح مسلم ميں صبح كى نماز كے بعد طلوع شمس سے ليكر حتى كہ وہ ايك نيزہ اونچا ہو جائے نماز ادا كرنے كى ممانعت وارد ہے، اور دوپہر ميں زوال كے وقت اور نماز عصر كے بعد غروب آفتاب تك نماز ادا كرنے كى ممانعت ہے.
اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے بتايا ہے كہ سورج شيطان كے سينگوں كے مابين طلوع اور غروب ہوتا ہے، اور اس وقت كفار اسے سجدہ كرتے ہيں.
ديكھيں: صحيح بخارى حديث نمبر ( 581 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 831 ).
الشيخ سعد الحميد
اور حديث ميں يہ وارد نہيں كہ جن شيطان كے ليے نماز ادا كرتے ہيں بلكہ شياطين سركش جن ہيں.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب