داؤن لود کریں
0 / 0
348008/02/2009

بيوہ كا دوران عدت بازار اور علمى مجالس ميں جانا

سوال: 128010

كيا بيوہ عورت دوران عدت بازار ميں ضرورى اشياء خريدنے جا سكتى ہے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

” بيوہ عورت كو دوران عدت اپنى
ضروريات كى اشياء خريدنے بازار جانا اور ہاسپٹل ميں علاج كرانے جانا جائز ہے، اسى
طرح اسے طلب علم كے ليے جانا بھى جائز ہے؛ كيونكہ طلب علم تو سب سے اہم ضروريات ميں
شامل ہے، ليكن دوران عدت اسے زيبائش كى اشياء اور خوشبو اور سونے چاندى اور لولو كے
زيور استعمال كرنے جائز نہيں، دوران عدت بيوہ كو درج ذيل پانچ امور سے اجتناب كرنا
ہوگا:

اول:

اگر ميسر ہو تو بيوہ اسى گھر ميں عدت
بسر كرے جہاں وہ خاوند كے فوت ہوتے وقت رہ رہى تھى.

دوم:

خوبصورت لباس زيب تن كرنے سے اجتناب
كرنا.

سوم:

خوشبو استعمال كرنے سے اجتناب كرنا،
ليكن حيض سے طہر كے وقت خوشبو كى دھونى لينا جائز ہے.

چہارم:

سرمہ اور مہندى لگانے سے اجتناب
كرنا؛ كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے احاديث ثابت ہيں، جو مندرجہ بالا امور
پر دلالت كرتى ہيں ”

اللہ سبحانہ و تعالى ہى توفيق دينے
والا ہے” انتہى .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android