داؤن لود کریں
0 / 0
548228/01/2009

جب كوئى شخص اپنى نانى كا دودھ پئے تو وہ اپنے ماموں اور خالہ كا بھائى بن جائيگا

سوال: 128101

ميرے بيٹے نے اپنى نانى كا دودھ پيا ہے، تو كيا اس كے ليے اپنے ماموں اور خالہ كى بيٹى سے نكاح كرنا جائز ہو گا ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر
تو مذكورہ بچے نے اپنى نانى كا دودھ پانچ رضاعت يا زيادہ دو برس كى عمر ميں پيا تو
اس طرح وہ اپنے ماموں اور خالہ كا رضاعى بھائى بن گيا، اور اپنے ماموں كى اولاد كا
رضاعى چچا اور اپنى خالہ كى اولاد كا رضاعى ماموں بن جائيگا.

اس
بنا پر وہ اپنے ماموں كى بيٹيوں سے شادى نہيں كر سكتا كيونكہ وہ ان كا رضاعى چچا
ہے، اور اپنى خالہ كے بيٹيوں سے بھى شادى نہيں كر سكتا كيونكہ وہ ان كا رضاعى ماموں
بنتا ہے، اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے ” انتہى.

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android