ہمارے ہاں مصر ميں جب كوئى شخص شادى كرتا ہے تو سہاگ رات بيوى كے حقوق ادا نہيں كرتا، اور اس كى دليل يہ ديتا ہے كہ اسے جادو ہے جسے وہ بندش كا نام ديتے ہيں اور بيوى كے قريب جانے سے بندھا ہوا ہے، اس ليے اس جادو كو ختم كرنے كے ليے كوئى چيز ضرور ہونى چاہيے، كيا يہ بات صحيح ہے ؟
سہاگ رات خاوند سے جادو ختم كرنا
سوال: 12819
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
يہ ضرورى نہيں، ليكن ايسا ہو بھى سكتا ہے، بعض لوگوں كى آزمائش ہوتى ہے كہ اس پر كوئى دوسرا جادو كر دے جس سے وہ اپنى بيوى كے پاس نہيں جا سكتا، كيونكہ اللہ عزوجل كا فرمان ہے:
پھر ان سے لوگ وہ سيكھتے جس سے خاوند اور بيوى ميں جدائى ڈال ديں اور دراصل وہ اللہ كى مرضى كے بغير كوئى نقصان نہيں پہنچا سكتے البقرۃ ( 102 ).
ليكن جب وہ شرعى دعائيں استعمال كرے تو اللہ سبحانہ و تعالى اسے جادو وغيرہ سے محفوظ ركھتا ہے، اور اگر اس كو جادو ہو تو وہ بھى اس سے ختم كر ديتا ہے، اسے چاہيے كہ وہ اپنے اوپر آيۃ الكرسى اور سورۃ الفاتحہ اور جادو والى آيات اور سورۃ قل ھو اللہ احد، اور قل اعوذ برب الفلق اور قل اوعوذ برب الناس پڑھ كر دم كرے ان شاء اللہ جو كچھ ہے وہ زائل ہو جائيگا، اس كا تجربہ بہت كيا گيا ہے كہ ان سے جادو ختم ہو جاتا ہے.
اور نيك و صالح شخص كوئى اچھا قارى جس كے متعلق خير و بھلائى كى اميد ركھى جاتى ہو وہ بھى دوسرے كو يہ آيات پڑھ كر دم كر سكتا ہے، وہ يہ آيات پانى پر پڑھے اور مريض اس پانى كو پيئے اور اس سے غسل بھى كرے ان شاء اللہ اس كا مرض جاتا رہے گا، يا پھر وہ ان آيات كو پڑھ كر مريض پر پھونك مار كر دم كرے، ان شاء اللہ اسے اللہ كى جانب سے شفا نصيب ہو گى، يہ سب عافيت كے اسباب ميں شامل ہوتے ہيں.
ماخذ:
مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ علامہ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ ( 8 / 116 )