0 / 0

سجدہ تلاوت کیلئے تکبیر کہنا

سوال: 129173

سوال: کیا نماز کے دوران یا خارج از نما زسجدہ تلاوت کرنے کیلئے تکبیر لازمی ہے؟ اور کیا خارج از نماز سجدہ تلاوت کرتے ہوئے سلام پھیرنا ضروری ہے؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

“نماز میں سجدہ تلاوت  نماز میں کیے جانے والے عام سجدے کی طرح ہے، چنانچہ سجدہ کرتے ہوئے، اور سجدے سے اٹھتے ہوئے تکبیر کہیں گے، اس کی دلیل یہ ہے کہ : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  سے ثابت ہے کہ  آپ نماز میں اٹھتے بیٹھتے ہر جگہ تکبیر کہتے تھے، جب آپ سجدہ کرتے تو تکبیر کہتے، جب کھٹرے  ہوتے تو تکبیر کہتے، ابو ہریرہ سمیت دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے  ایسے ہی بیان کیا ہے، اور سجدہ تلاوت بھی نماز ہی کا ایک سجدہ ہے، چنانچہ  سجدہ تلاوت کیلئے تکبیر کہنے کی یہ سب سے واضح ترین  دلیل ہے۔

جبکہ خارج از نماز سجدہ تلاوت کے متعلق صرف سجدہ کی ابتدا میں تکبیر منقول ہے، یہی موقف مشہور و معروف ہے، اور اسے ابو داود اور حاکم نے روایت کیا ہے، البتہ خارج از نماز سجدہ تلاوت سے اٹھنے کیلئے کوئی تکبیر یا سلام منقول نہیں ہے، کچھ اہل علم کا یہ کہنا ہے کہ سجدہ سے اٹھنے کیلئے تکبیر کہی جائے گی، اور سلام بھی پھیرا جائے گا، لیکن اس بارے میں کوئی دلیل نہیں ہے، لہذا خارج از نماز سجدہ تلاوت کی صورت میں صرف سجدے کی ابتدا میں  تکبیر کہنا شرعی عمل ہے۔اللہ تعالی ہی توفیق دینے والا ہے” انتہی.

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android