ہمارے ہاں ایک استانی رہتی ہے جو کہ کالج کے سٹاف میں شامل نہیں ہے، وہ درسی کتب کے خلاصے تیار کر کے طالبات کو فروخت کرتی ہے، ان کی قیمت اتنی ہے کہ الحمدللہ میں ادا کر سکتی ہوں، لیکن مجھے پتہ ہے کہ کچھ طالبات ان کی قیمت ادا نہیں کرسکتیں، یہ استانی محض منع نہیں کرتی بلکہ اپنے نوٹس پر اس نے لکھا ہوا ہے کہ میری اجازت کے بغیر فوٹو کاپی کرنا حرام ہے۔ دوسرے لفظوں میں وہ یہ چاہتی ہے کہ ہر طالبہ اس سے خریدے۔
میرا سوال یہ ہے کہ: کیا اس استانی کو یہ شرط لگانے کا حق حاصل ہے؟ اور کیا یہ جائز ہے کہ متعدد طالبات مل کر ایک ہی کاپی خرید لیں اور اس سے تیاری کریں؟ اور کیا اس صورت میں بھی استانی سے اجازت لینا ہو گی؟ یا پھر استانی کسی بھی طالبہ کو فروخت کر دے تو اب یہ طالبہ اس کی مالکن ہے لہذا وہ جو چاہے کرے اور اپنی سہیلیوں کے ساتھ مل کر قیمت تقسیم کر لے؟ کیا خریدار کو اپنی خریدی ہوئی چیز کے بارے میں مکمل اختیار نہیں ہوتا؟ چنانچہ اگر میں کتاب کی قیمت کسی اور شخص کے ساتھ بانٹ لوں تو کیا یہ جائز نہیں ہو گا؟