داؤن لود کریں
0 / 0

بيمارى كى بنا پر كفارہ كے روزوں كا تسلسل ٹوٹنے سے كوئى نقصان نہيں ہوگا

سوال: 130880

ميں نے رمضان المبارك كے دوران دن كے وقت جماع كر ليا اور كفارہ كے روزے ركھنا شروع كيے ليكن ستاون روزے ركھنے كے بعد بہت شديد بيمار ہوگيا جس كى بنا پر ميں روزے نہيں ركھ سكتا تھا اس ليے دو روزے رہ گئے اور بعد ميں تندرست ہونے كے بعد روزے مكمل كر ليے تو كيا ميرے ليے يہ كافى ہونگے يا نہيں ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

آپ نے جو كيا وہ بہتر كيا
ہے، كيونكہ بيمارى كى بنا پر انقطاع آنے سے كوئى ضرر اور نقصان نہيں ہوتا؛ اس ليے
بيمارى شرعى عذر ہے اس سے انقطاع آنا كوئى نقصاندہ نہيں.

جب آپ نے اس كے بعد تين دن روزے ركھ
ليے تو آپ كے روزے صحيح ہيں اور الحمد للہ كفارہ ادا ہو گيا ہے ” انتہى

فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ
اللہ.

ماخذ

ماخوذ از: فتاوى نور على الدرب ( 3 / 1231 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android