کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ میں نماز با جماعت ادا کرنے کے بعد سنتوں اور اذکار سے فراغت پانے کے بعد بھی مسجد میں بیٹھا رہتا ہوں کیونکہ اس طرح مجھے راحت اور اطمینان ملتا ہے، تو کیا مسجد میں ذکر یا کسی عبادت کے بغیر بیٹھنا بھی میرے لیے اجر کا باعث ہو گا؟ یا یہ کسی بھی جگہ بیٹھنے کی طرح ہی ہو گا؟
نماز کے بعد مسجد میں ذکر یا نماز کے انتظار کے بغیر ہی بیٹھے رہنے سے اجر ملے گا؟
سوال: 131269
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جس وقت نمازی نماز سے فراغت پا لے اور اپنی نماز والی جگہ ہی بیٹھا رہے تو پھر فرشتے اس کے لیے بخشش طلب کرتے ہیں، جیسے کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (فرشتے تم میں سے اس کے لیے رحمت کی دعا اس وقت تک کرتے رہتے ہیں جب تک وہ اپنی نماز کی جگہ رہتا ہے اور بے وضو نہیں ہوتا، فرشتے کہتے ہیں: یا اللہ! اسے بخش دے ، یا اللہ! اس پر رحم فرما۔) اس حدیث کو امام بخاری: (445) اور مسلم : (649) نے روایت کیا ہے۔
بخاری و مسلم ہی کی ایک اور روایت میں ہے کہ: (جب تک وہ بے وضو نہ ہو، اور جب تک وہ کسی کو اذیت نہ دے۔)
اس حدیث کے ظاہر سے یہی اخذ ہوتا ہے کہ : یہ فضیلت ایسے شخص کے لیے ہے جو اپنی جگہ با وضو بیٹھا رہے اور غیبت وغیرہ کے ذریعے کسی کو اذیت نہ دے، چاہے وہ ذکر میں مشغول رہے یا نہ رہے۔ اللہ تعالی کا فضل وسیع ہے، اس کا کرم بھی بہت عظیم ہے، اس لیے ان شاء اللہ آپ کے لیے حدیث میں مذکور ثواب کی امید کی جا سکتی ہے، تاہم اگر آپ ذکر یا تلاوت قرآن میں مصروف ہو جائیں تو یہ کامل اور افضل عمل ہو گا۔
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب